ETV Bharat / state

ممبئی میں ایرانی ہوٹلوں کا وجود خطرے میں؟

ممبئی کے گلوریا ہوٹل کے مالک عباس بھائی کہتے ہیں در اصل دور قدیم میں ایران سے جو طبقہ بھارت آیا، ان میں مغل اور پارسی لوگ شامل تھے۔ مغلوں نے جن ایرانی ہوٹل کی تعمیر کی وہ دور حاضر کے مطابق اپنے آپ کو بدلتے رہے۔ لیکن پارسیوں کے ہوٹل سے وابستہ کاروباریوں نے خود کو وقت کے ساتھ بدلنا مناسب نہیں سمجھا یہی وجہ ہے کہ اب ایرانی ہوٹل کا وجود خطرے میں ہے.

ممبئی میں ایرانی ہوٹلوں کا وجود خطرے میں
ممبئی میں ایرانی ہوٹلوں کا وجود خطرے میں
author img

By

Published : Nov 2, 2021, 6:06 PM IST

فلم نگری ممبئی جہاں پورے ملک میں اپنی ثقافت اور سمندری ساحلوں کی وجہ سے مشہور ہے، وہیں اس شہر کا چٹ پٹا اور لذیذ کھانا بھی لوگوں کے درمیان الگ شناخت رکھتا ہے، خاص طور سے یہاں کے ایرانی ہوٹل۔

ممبئی میں 100 برس پرانا برطانیہ ہوٹل موجود ہے۔اس ہوٹل کے بیری پلاؤ کا ذائقہ لینے کے لیے لوگ دور دراز علاقے سے آتے ہیں۔ لیکن یہاں کے مزے دار پکوان سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ کو ہوٹل کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہے۔ رومن گوتھک طرز پر تعمیر اس ہوٹل کے دیواروں پر قاعدہ اور قانون کی ایک تختی نصب ہے۔ ہوٹل کی قدیم روایتوں اور ممبئی کی تاریخ کی جھلک دیکھنے کے لیے لوگ یہاں آتے ہیں۔لیکن ان دنوں یہ ہوٹل بدحالی کا شکار ہے۔

ممبئی میں ایرانی ہوٹلوں کا وجود خطرے میں

اس حوالے سے ممبئی کے گلوریا ہوٹل کے مالک عباس بھائی کہتے ہیں در اصل دور قدیم میں ایران سے جو طبقہ بھارت آیا، ان میں مغل اور پارسی لوگ شامل تھے۔مغلوں نے جن ایرانی ہوٹل کی تعمیر کی وہ دور حاضر کے مطابق اپنے آپ کو بدلتے رہے۔ لیکن پارسیوں کے ہوٹل سے وابستہ کاروباریوں نے خود کو وقت کے ساتھ بدلنا مناسب نہیں سمجھا یہی وجہ ہے کہ اب ایرانی ہوٹل کا وجود خطرے میں ہے.

عباس بھائی کہتے ہیں انکی ہوٹل بھی ایرانی طرز پر مبنی ہے۔ انکے پاس کافی پرانا مینو کارڈ آج بھی موجود ہے۔ عباس بھائی کی ایرانی طرز پر بنی گلوریا ہوٹل جب ہم نے جائزہ لیا تب ہوٹل کے کچھ حصہ پہلے کے جیسے ہی نظر آئے، جبکہ کچھ حصے کو انہوں نے تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کھانے کے اقسام میں تبدیلیاں کی۔ مغلائی کھانوں کے ساتھ ساتھ چائینیز کھانوں کے شائقین کا خیال رکھتے ہوئے ان کھانوں کو بھی مینو میں شامل کیا۔ آج اس علاقے میں اس ہوٹل کا وجود اس لئے زندہ ہے کیونکہ انہوں نے اس میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں لائی۔


ممبی میں ایک دور میں ہر کونے پر ایرانی ہوٹل دکھائی دیتے تھے ۔پارسی اور ایرانی ہوٹل مغلائی کھانوں کے لیے مشہور ہے۔ لیکن جن لوگوں نے خود کو حالات کے مطابق تبدیل کیا وہی آج اس پیشے کو کاروباری طریقے سے چلا رہے ہیں جبکہ باقیوں کا وجود ختم ہوتے دکھائی دے رہا ہے۔۔

فلم نگری ممبئی جہاں پورے ملک میں اپنی ثقافت اور سمندری ساحلوں کی وجہ سے مشہور ہے، وہیں اس شہر کا چٹ پٹا اور لذیذ کھانا بھی لوگوں کے درمیان الگ شناخت رکھتا ہے، خاص طور سے یہاں کے ایرانی ہوٹل۔

ممبئی میں 100 برس پرانا برطانیہ ہوٹل موجود ہے۔اس ہوٹل کے بیری پلاؤ کا ذائقہ لینے کے لیے لوگ دور دراز علاقے سے آتے ہیں۔ لیکن یہاں کے مزے دار پکوان سے لطف اندوز ہونے کے لیے آپ کو ہوٹل کے قوانین پر عمل کرنا لازمی ہے۔ رومن گوتھک طرز پر تعمیر اس ہوٹل کے دیواروں پر قاعدہ اور قانون کی ایک تختی نصب ہے۔ ہوٹل کی قدیم روایتوں اور ممبئی کی تاریخ کی جھلک دیکھنے کے لیے لوگ یہاں آتے ہیں۔لیکن ان دنوں یہ ہوٹل بدحالی کا شکار ہے۔

ممبئی میں ایرانی ہوٹلوں کا وجود خطرے میں

اس حوالے سے ممبئی کے گلوریا ہوٹل کے مالک عباس بھائی کہتے ہیں در اصل دور قدیم میں ایران سے جو طبقہ بھارت آیا، ان میں مغل اور پارسی لوگ شامل تھے۔مغلوں نے جن ایرانی ہوٹل کی تعمیر کی وہ دور حاضر کے مطابق اپنے آپ کو بدلتے رہے۔ لیکن پارسیوں کے ہوٹل سے وابستہ کاروباریوں نے خود کو وقت کے ساتھ بدلنا مناسب نہیں سمجھا یہی وجہ ہے کہ اب ایرانی ہوٹل کا وجود خطرے میں ہے.

عباس بھائی کہتے ہیں انکی ہوٹل بھی ایرانی طرز پر مبنی ہے۔ انکے پاس کافی پرانا مینو کارڈ آج بھی موجود ہے۔ عباس بھائی کی ایرانی طرز پر بنی گلوریا ہوٹل جب ہم نے جائزہ لیا تب ہوٹل کے کچھ حصہ پہلے کے جیسے ہی نظر آئے، جبکہ کچھ حصے کو انہوں نے تبدیل کر دیا ہے۔

انہوں نے حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے کھانے کے اقسام میں تبدیلیاں کی۔ مغلائی کھانوں کے ساتھ ساتھ چائینیز کھانوں کے شائقین کا خیال رکھتے ہوئے ان کھانوں کو بھی مینو میں شامل کیا۔ آج اس علاقے میں اس ہوٹل کا وجود اس لئے زندہ ہے کیونکہ انہوں نے اس میں وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں لائی۔


ممبی میں ایک دور میں ہر کونے پر ایرانی ہوٹل دکھائی دیتے تھے ۔پارسی اور ایرانی ہوٹل مغلائی کھانوں کے لیے مشہور ہے۔ لیکن جن لوگوں نے خود کو حالات کے مطابق تبدیل کیا وہی آج اس پیشے کو کاروباری طریقے سے چلا رہے ہیں جبکہ باقیوں کا وجود ختم ہوتے دکھائی دے رہا ہے۔۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.