ETV Bharat / state

Banners for Muslim Girls مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں

author img

By

Published : Jun 8, 2023, 5:02 PM IST

Updated : Jun 8, 2023, 8:00 PM IST

ممبئی کے مضافاتی علاقہ ممبرا میں ملک کی موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں کیے گئے ہیں۔

ملک کی موجودہ صورت حال: مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں
ملک کی موجودہ صورت حال: مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں
ملک کی موجودہ صورت حال: مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں

ممبئی: ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مسلم معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کے بارے میں ایک بینر لگایا گیا ہے۔ جس میں کئی ساری ہدایتیں لکھی گئی ہیں۔ دراصل ملک میں موجود صورت حال کو دیکھتے ہوئے مسلم معاشرے کی جانب سے یہ نصیحتیں آویزاں ہیں جس میں مسلم بچیوں کے ساتھ ملک کے کئی خطوں میں جو مذہب تبدیلی کی وارداتیں رونما ہوئی ہیں ان کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی نصیحتیں اس بینر میں لکھی گئی ہیں۔ ان نصیحتوں میں جو اہم باتیں لکھی گئی ہیں اُن میں سے کچھ اہم باتیں جو مسلم بچیوں کی فلاح و بہبود کے لیے لکھی گئی ہیں۔ مسلمان لڑکیوں کو قرآن سیکھنا چاہیے، وہ سنت رسول کی پیروی کریں، انہیں ادھر ادھر گمراہ نہ کیا جائے۔ ٹیوشن اور دیگر چیزوں کے بہانے اجنبیوں سے نہ ملیں، اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ اس کی آڑ میں دوسرے (اجنبی) لوگوں سے نہ ملیں۔ اسکول اور کالج لڑکیاں بھیج رہے ہیں، اس لیے اپنی ذمہ داری خود سے لیں، بچیوں کے والدین خود انہیں ڈراپ کرکے واپس لے آئیں۔
ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ لڑکیوں کو اسمارٹ فون سے دور رکھیں، ان سے کہیں کہ ضرورت پڑنے پر انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے استعمال کریں۔ ان کے رویے پر توجہ دیں، اگر گھر والے توجہ نہیں دیں گے تو ظاہر ہے کہ انہیں نکلنے کا راستہ نظر آئے گا۔ لڑکیوں کی شادی پر کم خرچ کریں تاکہ کوئی رکاوٹ نہ آئے اور ان کی صحیح عمر میں شادی کر دی جائے۔ کالج اور اسکول میں لڑکیوں کی کس سے دوستی ہے اس کے بارے میں معلومات رکھیں۔ انہیں اسلام کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کریں اور پیغمبر اسلام محمد کی صحابیوں کی قربانیوں کے بارے میں بتائیں۔ ممبرا میں سینئیر صحافی ظفر اللہ سے ہم نے اس بارے میں بات کی۔ ظفر اللہ نے کہا کہ مسلم سماج نام کی کوئی تنظیم نہیں ہے بلکہ یہ نصیحتیں مسلم بچیوں کے لیے پوری قوم کی جانب سے ہے اس میں جو باتیں لکھی گئی ہیں وہ کوئی نئی نہیں ہیں بلکہ باتیں وہیں ہیں جس کے بارے میں اسلام نے اس وقت سے اس پر عمل کرنے کے لیے کہا جب اسلام اور شریعت کا وجود عمل میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ بات کسی فرد، کسی مخصوص طبقے، کسی مخصوص تنظیم یہ کسی سیاسی جماعت کی جانب سے نہیں بلکہ یہ باتیں پوری قوم اور معاشرے کی جانب سے ہے جو ہمیشہ سے معاشرے کی اصلاح معاشرہ کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں چونکہ میڈیا کہ ایک طبقے مسلسل مسلمانوں کو مبینہ لو جہاد کی پشت پناہی میں نشانہ بناکر انہیں ولن کی شکل میں پیش کر رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے پورے مہارشٹر میں 6000 سے زیادہ ایسے کیس سامنے آئے ہیں جن میں متعد مذاہب کی لڈکیوں نے دوسرے مذہب کے لڑکوں سے شادی کی ہے ان میں مسلم لڑکیوں کہ بھی خاصی تعداد ہے۔

اس سے قبل مہاراشٹر کے ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے الزام عائد کیا تھا کہ مہاراشٹر میں مبینہ لو جہاد کے کیس میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اس جھوٹھنکا پردہ فاش کرتے ہوئے ایک آر ٹی آئی سے حاصل کی گئی جانکاری سے یہ واضح کیا کی ریاست میں لو جہاد کے ایک بھی کیس سامنے نہیں آئے لیکن 6500 ایسی شادیاں ہوئی ہیں جو متعدد مذاہب کے مابین ہوئی ہیں اور یہ اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت کی گئی ہیں۔

ملک کی موجودہ صورت حال: مسلم دوشیزاؤں کی فلاح و بہبود کے لیے نصیحت آمیز بینر آویزاں

ممبئی: ممبئی سے متصل ممبرا علاقے میں مسلم معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت کے بارے میں ایک بینر لگایا گیا ہے۔ جس میں کئی ساری ہدایتیں لکھی گئی ہیں۔ دراصل ملک میں موجود صورت حال کو دیکھتے ہوئے مسلم معاشرے کی جانب سے یہ نصیحتیں آویزاں ہیں جس میں مسلم بچیوں کے ساتھ ملک کے کئی خطوں میں جو مذہب تبدیلی کی وارداتیں رونما ہوئی ہیں ان کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی نصیحتیں اس بینر میں لکھی گئی ہیں۔ ان نصیحتوں میں جو اہم باتیں لکھی گئی ہیں اُن میں سے کچھ اہم باتیں جو مسلم بچیوں کی فلاح و بہبود کے لیے لکھی گئی ہیں۔ مسلمان لڑکیوں کو قرآن سیکھنا چاہیے، وہ سنت رسول کی پیروی کریں، انہیں ادھر ادھر گمراہ نہ کیا جائے۔ ٹیوشن اور دیگر چیزوں کے بہانے اجنبیوں سے نہ ملیں، اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ اس کی آڑ میں دوسرے (اجنبی) لوگوں سے نہ ملیں۔ اسکول اور کالج لڑکیاں بھیج رہے ہیں، اس لیے اپنی ذمہ داری خود سے لیں، بچیوں کے والدین خود انہیں ڈراپ کرکے واپس لے آئیں۔
ساتھ ہی یہ بھی لکھا ہے کہ لڑکیوں کو اسمارٹ فون سے دور رکھیں، ان سے کہیں کہ ضرورت پڑنے پر انہیں اپنی آنکھوں کے سامنے استعمال کریں۔ ان کے رویے پر توجہ دیں، اگر گھر والے توجہ نہیں دیں گے تو ظاہر ہے کہ انہیں نکلنے کا راستہ نظر آئے گا۔ لڑکیوں کی شادی پر کم خرچ کریں تاکہ کوئی رکاوٹ نہ آئے اور ان کی صحیح عمر میں شادی کر دی جائے۔ کالج اور اسکول میں لڑکیوں کی کس سے دوستی ہے اس کے بارے میں معلومات رکھیں۔ انہیں اسلام کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کریں اور پیغمبر اسلام محمد کی صحابیوں کی قربانیوں کے بارے میں بتائیں۔ ممبرا میں سینئیر صحافی ظفر اللہ سے ہم نے اس بارے میں بات کی۔ ظفر اللہ نے کہا کہ مسلم سماج نام کی کوئی تنظیم نہیں ہے بلکہ یہ نصیحتیں مسلم بچیوں کے لیے پوری قوم کی جانب سے ہے اس میں جو باتیں لکھی گئی ہیں وہ کوئی نئی نہیں ہیں بلکہ باتیں وہیں ہیں جس کے بارے میں اسلام نے اس وقت سے اس پر عمل کرنے کے لیے کہا جب اسلام اور شریعت کا وجود عمل میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ بات کسی فرد، کسی مخصوص طبقے، کسی مخصوص تنظیم یہ کسی سیاسی جماعت کی جانب سے نہیں بلکہ یہ باتیں پوری قوم اور معاشرے کی جانب سے ہے جو ہمیشہ سے معاشرے کی اصلاح معاشرہ کی فلاح و بہبود کے لیے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں چونکہ میڈیا کہ ایک طبقے مسلسل مسلمانوں کو مبینہ لو جہاد کی پشت پناہی میں نشانہ بناکر انہیں ولن کی شکل میں پیش کر رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے پورے مہارشٹر میں 6000 سے زیادہ ایسے کیس سامنے آئے ہیں جن میں متعد مذاہب کی لڈکیوں نے دوسرے مذہب کے لڑکوں سے شادی کی ہے ان میں مسلم لڑکیوں کہ بھی خاصی تعداد ہے۔

اس سے قبل مہاراشٹر کے ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے الزام عائد کیا تھا کہ مہاراشٹر میں مبینہ لو جہاد کے کیس میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے اس جھوٹھنکا پردہ فاش کرتے ہوئے ایک آر ٹی آئی سے حاصل کی گئی جانکاری سے یہ واضح کیا کی ریاست میں لو جہاد کے ایک بھی کیس سامنے نہیں آئے لیکن 6500 ایسی شادیاں ہوئی ہیں جو متعدد مذاہب کے مابین ہوئی ہیں اور یہ اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت کی گئی ہیں۔

Last Updated : Jun 8, 2023, 8:00 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.