ETV Bharat / state

آکسیجن معاملےمیں ہر کارپوریشن خود کفیل بنے: ادھو ٹھاکرے

author img

By

Published : May 4, 2021, 7:40 AM IST

وزیر اعلی نے کہا کہ پہلی لہر میں خاص طور پر بوڑھے اور عمر دراز افراد میں بڑے پیمانے پر انفیکشن پایا گیا تھا۔ دوسری لہر میں ، 30 سے 50 سال کی عمر کے افراد میں انفیکشن کی تعداد زیادہ ہے بلکہ اب چھوٹے بچوں میں بھی بڑے پیمانے پر انفیکشن نظر آ رہا ہے۔اگر آنے والی لہر میں یہ تعداد بڑھ جاتی ہے تو اس کے لئے پورے نظام کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ کمسن بچوں کے علاج معالجے کو اسپتالوں میں آراستہ کیا جانا چاہیے۔

آکسیجن معاملےمیں ہرکارپوریشن خود کفیل بنے: ادھو ٹھاکرے
آکسیجن معاملےمیں ہرکارپوریشن خود کفیل بنے: ادھو ٹھاکرے

مہاراشٹرکے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کورونا وبا کی صورتحال اور آگے کی حکمت عملی پر میونسپل کمشنرز کے ساتھ اہم میٹنگ منعقد کی۔

اس موقع پر یہ کہا گیا کہ معمولی طور پر کورونا سے متاثر قرنطینہ مریضوں کو کب ہسپتال بھیجنا ہے تاکہ وہ بروقت علاج حاصل کریں اور اپنی جانیں بچا سکیں۔ اس کے لیے ایک آزادانہ کنٹرول روم بنا کر بزرگ اور سبکدوش ڈاکٹروں کو مریضوں کے رابطے میں رہنے کی ذمہ داری دی جانی چاہیے۔

ماہرین صحت نے کورونا کی تیسری لہر میں کم عمر بچوں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جس کے لیے انتظامیہ کو پہلے سے الرٹ کیا گیا ہے۔

ہر کارپوریشن کواپنی حدود میں آکسیجن کی سہولیات کے لیے اگلے چند دن میں انتظامات کرنا چاہیے ۔اس کے لئے دوسروں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے۔ یہ ہدایات کل وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے متعلقہ عہدیداروں کو دی ہیں۔

پیرکےروز وزیر اعلی نےویڈیو کانفرنس کے ذریعے ممبئی کےعلاوہ تمام میونسپل کمشنر کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور کورونا کے لئے اٹھائے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔

اس موقع پر وزیر اعلی نے مانسون سے قبل کی تیاریوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ پچھلے سال کی طرح کورونا کا مقابلہ کرتے ہوئے دیگر بیماریوں کے مریضوں کا بروقت علاج کرنا بھی بہت ضروری ہے۔

بارش میں بخار ، کالرا ، یرقان ، لیپٹو اور ڈینگی جیسی دیگر متعدی امراض پائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ، غیر کووڈ مریضوں کے علاج معالجے کا آزادانہ اہتمام ہونا چاہیے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ پہلی لہر میں خاص طور پر بوڑھے اور عمر دراز افراد میں بڑے پیمانے پر انفیکشن پایا گیا تھا۔ دوسری لہر میں ، 30 سے 50 سال کی عمر کے افراد میں انفیکشن کی تعداد زیادہ ہے بلکہ اب چھوٹے بچوں میں بھی بڑے پیمانے پر انفیکشن نظر آ رہا ہے۔اگر آنے والی لہر میں یہ تعداد بڑھ جاتی ہے تو اس کے لئے پورے نظام کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ کمسن بچوں کے علاج معالجے کو اسپتالوں میں آراستہ کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ اس وقت کارپوریشن کے بہت سے علاقوں میں مریضوں کی تعداد مستحکم ہوتی نظر آتی ہے۔مگر خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ آنے والی تیسری لہر کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ، آکسیجن کے معاملے میں تمام کارپوریشن کو خود کفیل ہونا چاہئے۔ آکسیجن کے لئے دوسروں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دوا کا ذخیرہ ، وینٹیلیٹر مناسب مقدار میں ہو اس کی پہلے سے تصدیق ہونی چاہئے۔

اس میٹنگ میں وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اشیش کمار سنگھ، محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ڈاکٹر پردیپ ویاس ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھرگے ، سکریٹری ابا صاحب جرہاڈ سمیت مختلف کارپوریشن کے افسران شریک تھے۔

مہاراشٹرکے وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے کورونا وبا کی صورتحال اور آگے کی حکمت عملی پر میونسپل کمشنرز کے ساتھ اہم میٹنگ منعقد کی۔

اس موقع پر یہ کہا گیا کہ معمولی طور پر کورونا سے متاثر قرنطینہ مریضوں کو کب ہسپتال بھیجنا ہے تاکہ وہ بروقت علاج حاصل کریں اور اپنی جانیں بچا سکیں۔ اس کے لیے ایک آزادانہ کنٹرول روم بنا کر بزرگ اور سبکدوش ڈاکٹروں کو مریضوں کے رابطے میں رہنے کی ذمہ داری دی جانی چاہیے۔

ماہرین صحت نے کورونا کی تیسری لہر میں کم عمر بچوں میں بڑے پیمانے پر انفیکشن کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جس کے لیے انتظامیہ کو پہلے سے الرٹ کیا گیا ہے۔

ہر کارپوریشن کواپنی حدود میں آکسیجن کی سہولیات کے لیے اگلے چند دن میں انتظامات کرنا چاہیے ۔اس کے لئے دوسروں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہئے۔ یہ ہدایات کل وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے متعلقہ عہدیداروں کو دی ہیں۔

پیرکےروز وزیر اعلی نےویڈیو کانفرنس کے ذریعے ممبئی کےعلاوہ تمام میونسپل کمشنر کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور کورونا کے لئے اٹھائے جارہے اقدامات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔

اس موقع پر وزیر اعلی نے مانسون سے قبل کی تیاریوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔وزیر اعلی نے کہا کہ پچھلے سال کی طرح کورونا کا مقابلہ کرتے ہوئے دیگر بیماریوں کے مریضوں کا بروقت علاج کرنا بھی بہت ضروری ہے۔

بارش میں بخار ، کالرا ، یرقان ، لیپٹو اور ڈینگی جیسی دیگر متعدی امراض پائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ، غیر کووڈ مریضوں کے علاج معالجے کا آزادانہ اہتمام ہونا چاہیے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ پہلی لہر میں خاص طور پر بوڑھے اور عمر دراز افراد میں بڑے پیمانے پر انفیکشن پایا گیا تھا۔ دوسری لہر میں ، 30 سے 50 سال کی عمر کے افراد میں انفیکشن کی تعداد زیادہ ہے بلکہ اب چھوٹے بچوں میں بھی بڑے پیمانے پر انفیکشن نظر آ رہا ہے۔اگر آنے والی لہر میں یہ تعداد بڑھ جاتی ہے تو اس کے لئے پورے نظام کی منصوبہ بندی کرنی چاہئے۔ کمسن بچوں کے علاج معالجے کو اسپتالوں میں آراستہ کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ اس وقت کارپوریشن کے بہت سے علاقوں میں مریضوں کی تعداد مستحکم ہوتی نظر آتی ہے۔مگر خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ آنے والی تیسری لہر کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے ، آکسیجن کے معاملے میں تمام کارپوریشن کو خود کفیل ہونا چاہئے۔ آکسیجن کے لئے دوسروں پر انحصار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دوا کا ذخیرہ ، وینٹیلیٹر مناسب مقدار میں ہو اس کی پہلے سے تصدیق ہونی چاہئے۔

اس میٹنگ میں وزیر اعلی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اشیش کمار سنگھ، محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ڈاکٹر پردیپ ویاس ، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سکریٹری وکاس کھرگے ، سکریٹری ابا صاحب جرہاڈ سمیت مختلف کارپوریشن کے افسران شریک تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.