ممبئی: ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں ساکل ہندو سماج کی جانب سے 5 فروری کو ہونے والے پروگرام سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی والی بنچ نے مہاراشٹر حکومت سے 5 فروری کو ہونے والے پروگرام کو ریکارڈ کرنے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو یہ ہدایت شاہین عبداللہ کی درخواست پر دی ہے۔ جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے مہاراشٹر حکومت کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس تقریب میں نفرت انگیز تقاریر نہ کی جائیں۔ مہاراشٹر حکومت کو سپریم کورٹ کی ہدایت شاہین عبداللہ کی درخواست پر دی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اس پروگرام کا انعقاد کرنے والی تنظیم نے 29 جنوری کو دادر، ممبئی میں ایک پروگرام منعقد کیا تھا جس میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کی گئی تھی۔
مہاراشٹر حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے اس درخواست کی کھل کر مخالفت کی۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ زیر بحث پروگرام کے انعقاد کی اجازت ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔ جسٹس پارڈی والا نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ہم یہ ریلیف دینے سے گریزاں ہوں کہ یہ پروگرام نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس ریلی کے دوران کوئی قابل اعتراض بیان نہ دیا جائے اور بہتر اقدامات کیے جائیں اور چوکسی رکھی جائے۔ جسٹس جوزف نے کہا کہ دیکھیں کہ اتراکھنڈ میں کیا ہوا اور پھر ریاست نے کارروائی کی۔ اگر یہاں بھی ایسا ہی ہے تو ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
یہ بھی پڑھیں : Sixteen AIMIM Leaders Acquitted توڑ پھوڑ معاملہ میں ایم آئی ایم کے سولہ رہنما باعزت بری