ETV Bharat / state

NCP Political Crisis این سی پی کے نام اور نشان پر الیکشن کمیشن کا نوٹس، دونوں گروپوں سے جواب طلب - ECI Issues Notice on NCP Name Symbol Dispute

این سی پی سربراہ شرد پوار کے بھتیجے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے کئی ایم ایل اے کے ساتھ بغاوت کرنے کے بعد این ڈی اے میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے پارٹی کے نام اور نشان پر بھی دعویٰ کیا ہے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے نام اور نشان سے متعلق معاملے پر نوٹس جاری کر کے پارٹی کے دونوں گروپوں سے تین ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ECI Issues Notice on NCP Name Symbol Dispute

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Aug 17, 2023, 9:10 AM IST

Updated : Aug 17, 2023, 9:26 AM IST

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے بدھ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے دونوں حریف گروپوں کو پارٹی کے نام اور سرکاری نشان سے متعلق نوٹس کا جواب دینے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ این سی پی ایک گروپ کی قیادت شرد پوار کر رہے ہیں اور دوسرے کی قیادت ان کے بھتیجے اجیت پوار کر رہے ہیں۔ دونوں نے پارٹی کے نام اور انتخابی نشان کے دعوے پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دینے کے لیے چار ہفتے کا وقت مانگا تھا۔

27 جولائی کو کمیشن نے دونوں حریف گروپوں کو نوٹس جاری کیا۔ کمیشن نے نوٹس میں کہا ہے کہ وہ اصل فریق ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کمیشن کو جمع کرائے گئے دستاویزات کا تبادلہ کریں۔ 5 جولائی کو، الیکشن کمیشن کو 40 ایم پیز، ایم ایل ایز اور قانون ساز کونسل کے ارکان کے حلف نامہ موصول ہوئے۔ ساتھ ہی باغی گروپ کے ارکان کی طرف سے یہ تجویز بھی ملی کہ انہوں نے اجیت پوار کو این سی پی کے سربراہ کے طور پر منتخب کیا ہے۔ اس حوالے سے خط 30 جون کو لکھا گیا تھا۔ اس سے دو دن پہلے، اجیت پوار نے این سی پی میں بغاوت کی تھی اور آٹھ وزراء کے ساتھ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔

مزید پڑھیں: NCP Vs NCP این سی پی بمقابلہ این سی پی، اجیت پوار کی میٹنگ میں 35 ایم ایل اے کی شرکت کا دعویٰ

Maharashtra Politics اجیت پوار ایم ایل ایز کے ساتھ شرد پوار سے ملنے پہنچے

شرد پوار کا بیان

شرد پوار کے زیر قیادت گروپ نے باغی گروپ کے دعوؤں کا نوٹس لینے تک کمیشن کے رجوع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی نوٹس پر شرد پوار نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے پاس ہے۔ ان سب کا کام معاشرے میں اتحاد قائم رکھنا ہے لیکن یہ لوگ ایک دوسرے کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔ اس حکومت نے کئی ریاستوں کی حکومتوں کو گرا دیا ہے جیسے کہ گوا، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں۔ ہم سبھی نے دیکھا کہ مہاراشٹر کی ادھو حکومت کو گرانے کے بعد کیا ہوا۔ شرد پوار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میری پارٹی کو لے کر نوٹس دیا ہے۔ مجھے فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مرکز کی مودی حکومت کے کچھ لوگوں نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا پارٹی پر کمیشن کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ ایسا ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے بدھ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے دونوں حریف گروپوں کو پارٹی کے نام اور سرکاری نشان سے متعلق نوٹس کا جواب دینے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا ہے۔ این سی پی ایک گروپ کی قیادت شرد پوار کر رہے ہیں اور دوسرے کی قیادت ان کے بھتیجے اجیت پوار کر رہے ہیں۔ دونوں نے پارٹی کے نام اور انتخابی نشان کے دعوے پر الیکشن کمیشن کے نوٹس کا جواب دینے کے لیے چار ہفتے کا وقت مانگا تھا۔

27 جولائی کو کمیشن نے دونوں حریف گروپوں کو نوٹس جاری کیا۔ کمیشن نے نوٹس میں کہا ہے کہ وہ اصل فریق ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کمیشن کو جمع کرائے گئے دستاویزات کا تبادلہ کریں۔ 5 جولائی کو، الیکشن کمیشن کو 40 ایم پیز، ایم ایل ایز اور قانون ساز کونسل کے ارکان کے حلف نامہ موصول ہوئے۔ ساتھ ہی باغی گروپ کے ارکان کی طرف سے یہ تجویز بھی ملی کہ انہوں نے اجیت پوار کو این سی پی کے سربراہ کے طور پر منتخب کیا ہے۔ اس حوالے سے خط 30 جون کو لکھا گیا تھا۔ اس سے دو دن پہلے، اجیت پوار نے این سی پی میں بغاوت کی تھی اور آٹھ وزراء کے ساتھ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا تھا۔

مزید پڑھیں: NCP Vs NCP این سی پی بمقابلہ این سی پی، اجیت پوار کی میٹنگ میں 35 ایم ایل اے کی شرکت کا دعویٰ

Maharashtra Politics اجیت پوار ایم ایل ایز کے ساتھ شرد پوار سے ملنے پہنچے

شرد پوار کا بیان

شرد پوار کے زیر قیادت گروپ نے باغی گروپ کے دعوؤں کا نوٹس لینے تک کمیشن کے رجوع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی نوٹس پر شرد پوار نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے اتحادیوں کے پاس ہے۔ ان سب کا کام معاشرے میں اتحاد قائم رکھنا ہے لیکن یہ لوگ ایک دوسرے کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔ اس حکومت نے کئی ریاستوں کی حکومتوں کو گرا دیا ہے جیسے کہ گوا، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر میں۔ ہم سبھی نے دیکھا کہ مہاراشٹر کی ادھو حکومت کو گرانے کے بعد کیا ہوا۔ شرد پوار نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے میری پارٹی کو لے کر نوٹس دیا ہے۔ مجھے فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مرکز کی مودی حکومت کے کچھ لوگوں نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا پارٹی پر کمیشن کے فیصلے کی مخالفت کی تھی۔ ایسا ہمارے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔

Last Updated : Aug 17, 2023, 9:26 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.