عدالت سے باہر نکلنے کے دوران اعجاز خان نے کہا کہ 'مجھے قانون پر بھروسہ ہے لیکن میرے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے'۔
عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے بعد ان کی وکیل نازنین کھتری نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے اعجاز خان کے ضمانت کی عرضی عدالت میں داخل کی ہے جس پر پیر کے روز سماعت ہوگی۔
ہفتے کے روز اعجاز خان کو ممبئی پولیس کے سائبر پولیس اسٹیشن نے معروف ویڈیو شیئرنگ ایپ 'ٹِک ٹاک' پر متنازع ویڈیو میں ممبئی پولیس کا مذاق اڑانے پر گرفتار کیا تھا۔
اعجاز خان نے ہجومی تشدد میں تبریز انصاری کی موت سے متعلق ٹک ٹاک پر '07 گروپ' کی ویڈیو کی حمایت کی تھی مذکورہ ویڈیو میں انہوں نے پولیس کی تضحیک بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ اعجاز خان کی اہلیہ نے نے اپنے شوہر کو بے گناہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں کمزور اور بے گناہوں کے حق میں آواز اٹھانے کی سزا ملی ہے۔
گذشتہ روز عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ان کے شوہر کو کچھ لوگوں کے کہنے پر نشانہ بنایا جارہا ہے اور انہیں زبردستی ہراساں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اعجاز خان کی رہائی اور انصاف کے لیے لوگوں سے مدد کی اپیل بھی کی ہے۔