ETV Bharat / state

مالیگاؤں : گائیڈ لائن کے مطابق جلوس عید میلادالنبی نکالا گیا - مالیگاؤں میں جلوس عید میلادالنبی

ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں کووڈ کے پیش نظر حکومت کے ذریعہ جاری کردہ گائیڈلائن کے مطابق دس افراد پر مشتمل جلوس عیدمیلادالنبی نکالا گیا۔

گائیڈ لائن کے مطابق جلوس عید میلادالنبی نکالا گیا
گائیڈ لائن کے مطابق جلوس عید میلادالنبی نکالا گیا
author img

By

Published : Oct 30, 2020, 4:55 PM IST

دنیا بھر میں جشن عید میلادالنبی بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں اس موقع پر شہر کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ سجایا جاتا ہے۔ماہ ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی شہر بھر میں سبز رنگ کی جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں اور برقی قمقموں سے شہر کو سجا دیا جاتا ہے اور شان و شوکت کے ساتھ جلوس عیدمیلادالنبی نکالا جاتا ہے، لیکن رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے وہ جوش و خروش اور سجاوٹ نہیں نظر آرہی ہے۔امسال کووڈ19 کے سبب تمام مذہب کے تہوار بھی متاثر ہوئے ہیں۔


مالیگاؤں شہر میں گذشتہ کئی برسوں سے ہر سال عید میلاد النبی کے موقع پر جلوس عید میلاد النبی نکالا جاتا ہے۔ جس میں تقریباً پورا شہر شامل ہوتا ہے اس جلوس کی قیادت ہمیشہ آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) کے سربراہ مفتی اقبال، نورالعین قاسمی، یوسف الیاس کرتے ہیں لیکن امسال آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) کے سرکردہ افراد کی ذاتی طور پر پولس انتطامیہ سے مینٹگ کے بعد اس سال حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق دس افراد پر مشتمل جلوس نکالا گیا.

گائیڈ لائن کے مطابق جلوس عید میلادالنبی نکالا گیا

مالیگاؤں سنی جمعیت العلماء کے صدر یوسف الیا سنے کہا کہ حکومت کے گائیڈ لائن کے مطابق صرف دس لوگوں کو جلوس نکالنے کی اجازت دی گئ تھی ۔یہ جلوس صبح ساڑھے 8 بجے جامعہ حنفیہ سنیہ اسلام پورہ سے نکلا گیا اور تمام راستوں سے ہوتے ہوئے یہ جلوس اے ٹی ٹی ہائی اسکول پر اختتام پذیر ہوا۔

آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام علمائے کرام کی اپیل کے مطابق شہریان نے کووڈ اور حکومت کی گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے جلوس میں شرکت نہیں کی۔سڑکوں چوک چوراہوں پر سوشل ڈسٹنس کے ساتھ علمائے کرام کا استقبال کیا گیا۔ساتھ میں فرانس مردہ آباد کے پوسٹر لئے ہوئے فرانس کی پرجوش مذمت کی گئی ۔واضح رہے کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ دکھائے جانے کے بعد ایک شاگرد نے ہی پروفیسر پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے اس پروفیسر کی موت ہوگئی۔ جس کے بعد فرانسیسی صدر نے سرکاری دفاتر پر پیغمبر اسلام پر مبنی خاکوں کو مشتہر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس واردات کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔

اس جلوس کو کامیاب بنانے میں آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) رضا اکیڈمی، علمائے کرام مفتی واجد علی، مفتی اقبال، مفتی نعیم رضا، مفتی مدثر حسین،مولانا نورالعین قاسمی،مولانا احمد رضا، قاری ہارون رضوی، جاوید انور، یوسف الیاس، عمران رضوی، عقیل کرانتی، صوفی نورالعین صابری،اطہر حسین اشرفی، و دیگر رضاکارانہ طور پر شامل ہوئے۔

دنیا بھر میں جشن عید میلادالنبی بڑے ہی جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں اس موقع پر شہر کو بڑی خوبصورتی کے ساتھ سجایا جاتا ہے۔ماہ ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی شہر بھر میں سبز رنگ کی جھنڈیاں لگائی جاتی ہیں اور برقی قمقموں سے شہر کو سجا دیا جاتا ہے اور شان و شوکت کے ساتھ جلوس عیدمیلادالنبی نکالا جاتا ہے، لیکن رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے وہ جوش و خروش اور سجاوٹ نہیں نظر آرہی ہے۔امسال کووڈ19 کے سبب تمام مذہب کے تہوار بھی متاثر ہوئے ہیں۔


مالیگاؤں شہر میں گذشتہ کئی برسوں سے ہر سال عید میلاد النبی کے موقع پر جلوس عید میلاد النبی نکالا جاتا ہے۔ جس میں تقریباً پورا شہر شامل ہوتا ہے اس جلوس کی قیادت ہمیشہ آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) کے سربراہ مفتی اقبال، نورالعین قاسمی، یوسف الیاس کرتے ہیں لیکن امسال آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) کے سرکردہ افراد کی ذاتی طور پر پولس انتطامیہ سے مینٹگ کے بعد اس سال حکومت کی گائیڈ لائن کے مطابق دس افراد پر مشتمل جلوس نکالا گیا.

گائیڈ لائن کے مطابق جلوس عید میلادالنبی نکالا گیا

مالیگاؤں سنی جمعیت العلماء کے صدر یوسف الیا سنے کہا کہ حکومت کے گائیڈ لائن کے مطابق صرف دس لوگوں کو جلوس نکالنے کی اجازت دی گئ تھی ۔یہ جلوس صبح ساڑھے 8 بجے جامعہ حنفیہ سنیہ اسلام پورہ سے نکلا گیا اور تمام راستوں سے ہوتے ہوئے یہ جلوس اے ٹی ٹی ہائی اسکول پر اختتام پذیر ہوا۔

آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام علمائے کرام کی اپیل کے مطابق شہریان نے کووڈ اور حکومت کی گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے جلوس میں شرکت نہیں کی۔سڑکوں چوک چوراہوں پر سوشل ڈسٹنس کے ساتھ علمائے کرام کا استقبال کیا گیا۔ساتھ میں فرانس مردہ آباد کے پوسٹر لئے ہوئے فرانس کی پرجوش مذمت کی گئی ۔واضح رہے کہ فرانس میں پیغمبر اسلام کا خاکہ دکھائے جانے کے بعد ایک شاگرد نے ہی پروفیسر پر چاقو سے حملہ کردیا جس سے اس پروفیسر کی موت ہوگئی۔ جس کے بعد فرانسیسی صدر نے سرکاری دفاتر پر پیغمبر اسلام پر مبنی خاکوں کو مشتہر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس واردات کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم اور غصہ پایا جا رہا ہے۔

اس جلوس کو کامیاب بنانے میں آل انڈیا سنی جمعیت العلماء و تمام سنی تنظیمیں (مالیگاؤں) رضا اکیڈمی، علمائے کرام مفتی واجد علی، مفتی اقبال، مفتی نعیم رضا، مفتی مدثر حسین،مولانا نورالعین قاسمی،مولانا احمد رضا، قاری ہارون رضوی، جاوید انور، یوسف الیاس، عمران رضوی، عقیل کرانتی، صوفی نورالعین صابری،اطہر حسین اشرفی، و دیگر رضاکارانہ طور پر شامل ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.