ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد کی رہنے والی منیشا سنتوش ہیوارلے شہر کی ہی ایک آٹوموبائل اسپیئر پارٹ بنانے والی کمپنی میں کام کرتی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے منیشا نے بتایا کہ گزشتہ چند دنوں سے وہ یہ سن رہی ہے کہ بہت سی آٹو موبائل صنعتوں میں کساد بازاری ہونے کی وجہ سے ہزاروں ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا اور اس سیکٹر سے وابستہ متعدد کمپنیاں فی الحال بند ہورہی ہے۔
منیشا کو اس بات کا ڈر ہے کہ کساد بازاری کی وجہ سے وہ کمپنی بھی بند نہ ہوجائے جہاں وہ کام کرتی ہے۔
کیونکہ اگر منیشا کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا تو اس کے بچے کی پڑھائی اور گھر کا خرچ چلانے میں اسے بہت پریشانی ہوگی اور اس کے بچے کے ذہن پر بھی منفی اثر پڑے گا۔
آٹوموبائل اسپیئرپارٹ تیار کرنے والی کمپنی کے مالک اومیش دسراٹھی نے بتایا ہے کہ کساد بازاری کی حالت پانچ برس میں ایک بار آتی ہے۔
کمپنی کے مالک نے بتایا کہ آٹوموبائل صنعت میں سست روی کی ایک مختلف وجہ ہے ، جیسے کہ مراٹھواڑہ میں خشک سالی اور بہت سی ریاستوں میں موسلادھار بارش کے سبب سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی جس کی وجہ سے عوام کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے اور یہی وجہ سے آٹوموبائل صنعت پر بھی اس کا اثر پڑا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کساد بازاری کی وجہ سے نہ صرف آٹوموبائل کمپنیاں بلکہ دیگر کمپنیاں بھی بند ہورہی ہیں اور اس کی وجہ مختلف ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع اورنگ آباد میں ٹو وہیلر اور تھری وہیلر گاڑیوں کی کافی کمپنیاں ہیں اسی وجہ سے ضلع کی آٹوموبائل صنعتوں میں سست روی کا زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔
کساد بازاری کی وجہ سے ملک کی جی ڈی پی میں اثر دیکھنے کو مل رہا ہے یہی وجہ ہے کہ جو پچھلے سال تک جی ڈی پی کی شرح زیادہ تھی آج وہ گر کر محض پانچ پر سمٹ پر آچکی ہے۔