شبنم خان نے جب اپنے سسرال والوں کے خلاف پولیس میں شکایت کی تو حالات اس کے خلاف ہوگئے۔ شبنم کہتی ہیں کہ اس ایف آئی آر کے بعد انہیں اور ان کے شوہر کو سسر جمیل چشتی نے گھر سے بے دخل کردیا۔
متاثرہ اپنے چار بچوں کے ساتھ فی الحال اپنے والد کے گھر میں رہ رہی ہے اور گزر بسر کے لئے آرٹیفیشیل جویلری کا کام کرتی ہیں۔ شبنم کا کہنا ہے کہ اس کے شوہر نشے کی لت کے شکار ہیں، اس لئے وہ کبھی کبھار بچوں سے ملنے آجاتے ہیں۔
شبنم کی شادی سنہ 2012 میں مجگاؤں کے رہائشی جہانزیب خان ولد جمیل خان چشتی سے ہوئی تھی۔ اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ شادی کی بعد ان کے سسرال والے جہیز کے لئے تنگ کررہے تھے۔ پولیس تھانوں کے چکر کاٹنے کے بعد بھی بات نہیں بنی، آخر میں انہوں نے ایف آئی آر درج کرائی، جس کے بعد انہیں بے گھر ہونا پڑا۔
شبنم کہتی ہیں کہ جمیل خان چشتی کے رسوخ کے سبب ان کا نام ملزمین کی فہرست میں نہیں لکھا گیا۔
واضح رہے کہ خواتین پر ہونے والے مظالم کو دیکھتے ہوئے حال ہی میں ممبئی پولیس کمشنر نے 'نربھیا ٹیم' کی تشکیل دی ہے لیکن ایف آئی درج کرانے کے باوجود اکثر خواتین کو شبنم جیسے حالات سے گزرنا پڑتا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ شبنم نے کئی بار بچوں کے ہمراہ اپنے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سسر نے انہیں گھر میں داخل نہیں ہونے دیا۔