ETV Bharat / state

کیا بابری مسجد خود منہدم ہوگئی تھی؟

بابری مسجد کے انہدام معاملے میں مجرمانہ سازش کے مقدمے سے تمام ملزمین کے بری ہوجانے پر ریاست مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور سوال کیا ہے کہ کیا جب یہ ملزمین انہدام کے مجرمانہ سازش میں ملوث نہیں تھے تو کیا بابری مسجد خود منہدم ہوگئی؟ عدالت کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے موقف کے بالکل برخلاف ہے جس میں انہدام کو مجرمانہ فعل قرار دیا گیا تھا۔

did the babri masjid itself demolished
کیا بابری مسجد خود منہدم ہوگئی تھی؟
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 10:52 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں سچن ساونت نے کہا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں جن باتوں کو بنیاد بنایا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ سی بی آئی نے عدالت میں مقدمے کی خاطر خواہ پیروی نہیں کی اور یہ بات پورے ملک کو معلوم ہے کہ سی بی آئی کس کے اشارے پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا یہ موقف مضحکہ خیز ہے کہ ملزمین کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں ہیں۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اگر صرف یوٹیوب ہی دیکھ لیا جاتا تو سب کچھ واضح ہوجاتا جہاں آج بھی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جس میں لوگوں کو کدال پھاوڑے کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

سچن ساونت نے مزید کہا کہ بابری مسجد کا انہدام میں مجرمانہ سازش کے عمل دخل کا ثبوت اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جس وقت بابری مسجد منہدم ہوئی اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کے کے نائر کو بی جے پی نے رکن پارلیمان بنایا تھا۔ یہی نہیں بلکہ ان کی بیوی شکنتلا نائر کو بھی رکن پارلیمان بنا دیا تھا۔ اس کے علاوہ اس وقت جو ایس ایس پی تھے انہیں بھی بی جے پی نے رکن پارلیمان بنا دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کا انہدام 4 گھنٹے تک جاری رہی اور وہاں سے محض 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پیراملٹری فورس موجود تھی، مگر وہ فورس اس وقت وہاں پہونچی تھی جب مسجد مکمل طور پر منہدم کردی گئی تھی اور جب فورس وہاں پہونچی تھی تو اس کے افسران وہاں پہونچ کر پوجا کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ پوجا کرتے ہوئے افسران کی یہ تصویر ہندوستان ٹائمز میں شائع ہوئی تھی۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ سب بغیر منصوبہ بندی ہوگیا تھا؟ کیا یہ سب سازش نہیں تھی؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ سازش نہیں تھی تو سپریم کورٹ نے اس وقت کے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کو سزا کس با ت کی دی تھی۔

ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں سچن ساونت نے کہا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں جن باتوں کو بنیاد بنایا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ فیصلہ سی بی آئی نے عدالت میں مقدمے کی خاطر خواہ پیروی نہیں کی اور یہ بات پورے ملک کو معلوم ہے کہ سی بی آئی کس کے اشارے پر کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کا یہ موقف مضحکہ خیز ہے کہ ملزمین کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں ہیں۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اگر صرف یوٹیوب ہی دیکھ لیا جاتا تو سب کچھ واضح ہوجاتا جہاں آج بھی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جس میں لوگوں کو کدال پھاوڑے کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

سچن ساونت نے مزید کہا کہ بابری مسجد کا انہدام میں مجرمانہ سازش کے عمل دخل کا ثبوت اس سے بھی ظاہر ہوتا ہے کہ جس وقت بابری مسجد منہدم ہوئی اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ کے کے نائر کو بی جے پی نے رکن پارلیمان بنایا تھا۔ یہی نہیں بلکہ ان کی بیوی شکنتلا نائر کو بھی رکن پارلیمان بنا دیا تھا۔ اس کے علاوہ اس وقت جو ایس ایس پی تھے انہیں بھی بی جے پی نے رکن پارلیمان بنا دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کا انہدام 4 گھنٹے تک جاری رہی اور وہاں سے محض 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پیراملٹری فورس موجود تھی، مگر وہ فورس اس وقت وہاں پہونچی تھی جب مسجد مکمل طور پر منہدم کردی گئی تھی اور جب فورس وہاں پہونچی تھی تو اس کے افسران وہاں پہونچ کر پوجا کرتے ہوئے نظر آئے تھے۔ پوجا کرتے ہوئے افسران کی یہ تصویر ہندوستان ٹائمز میں شائع ہوئی تھی۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ سب بغیر منصوبہ بندی ہوگیا تھا؟ کیا یہ سب سازش نہیں تھی؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ سازش نہیں تھی تو سپریم کورٹ نے اس وقت کے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کو سزا کس با ت کی دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.