ETV Bharat / state

'اسلام میں دوسرے مذاہب کی بے حرمتی، قابل جرم'

مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے نائب صدر آصف نظام الدین صدیقی نے بتایا کہ ملک میں گزشتہ ایک دہائی سے جو نفرت کی سیاست شروع ہوئی ہے اس پر قدغن لگانے کے برعکس کچھ تنگ ذہن کے لوگ اس کو مزید ہوا دے رہے ہیں ، جس کا نتیجہ گزشتہ روز بنگلورو میں دیکھنے میں آیا جہاں پیغمبر اسلام رسولﷺ کی شان میں گستاخانہ قابل مذمت پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل کر خصوصی اقلیتی طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کا کام کیا گیا۔ مذکورہ پوسٹ کے وائرل ہونے پر ایک سازش کے تحت تشدد کا انجام دیا گیا۔

Desecration of other religions is forbidden in Islam
اسلام میں دوسرے مذاہب کی بے حرمتی، قابل جرم: آصف صدیقی
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 10:31 PM IST

سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ اسلام ایک امن کا مذہب جس میں تشدد کی کوئ گنجائش نہیں ہے پر کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا قابل جرم ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب کا ملک ہے یہاں سبھی مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ گنگا جمنی تہذیب ہی اس ملک کی خوبصورتی ہے، لیکن کچھ فسطائ ذہنیت کے لوگوں کو ملک کی خوشگوار فضا پسند نہیں آرہی ہے وہ اس گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنے کی روز بروز سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ بنگلورو میں فسطائ ذہنیت کی سازش کے تحت پیغمبر اسلام کے متعلقہ گستاخانہ پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈال کر ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو ایک منظم سازش کے تحت بگاڑنے کی کوشش کی گئ۔

آصف نظام الدین صدیقی نے مزید کہا کہ بنگلورو میں فسطائی طاقتوں نے تشدد کو بھڑکایا جس کے سبب وہاں بے گناہ افراد کی جان ضائع ہوئی۔ آج ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو مضبوطی کے ساتھ قائم رکھنے کے لیے ہم سب کو نفرت کا جواب محبت سے دے سرپسند عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔آپسی اتحاد سے ہی ملک کی ترقی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ایک خصوصی فرقہ کے خلاف نفرت کا ماحول بنانے سے ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ آج ہم 74 واں یوم آزادی کا جشن تو منا رہے ہیں لیکن کیا کبھی سوچا ہے کہ یہ آزادی کتنی قربانیوں کے بعد نصیب ہوئ ہے۔ آزادی حاصل کرنے میں اکابرین نے جو اپنے جان مال کی قربانی پیش کی ہے کیا اس کو بھلایا جا سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بنائے رکھنے کے لیے نفرت کا جواب محبت سے دینے کی ضرورت ہے ۔حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے جس سے نفرت پر قدغن لگ سکے۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ اسلام ایک امن کا مذہب جس میں تشدد کی کوئ گنجائش نہیں ہے پر کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا قابل جرم ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب کا ملک ہے یہاں سبھی مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ گنگا جمنی تہذیب ہی اس ملک کی خوبصورتی ہے، لیکن کچھ فسطائ ذہنیت کے لوگوں کو ملک کی خوشگوار فضا پسند نہیں آرہی ہے وہ اس گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنے کی روز بروز سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ بنگلورو میں فسطائ ذہنیت کی سازش کے تحت پیغمبر اسلام کے متعلقہ گستاخانہ پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈال کر ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو ایک منظم سازش کے تحت بگاڑنے کی کوشش کی گئ۔

آصف نظام الدین صدیقی نے مزید کہا کہ بنگلورو میں فسطائی طاقتوں نے تشدد کو بھڑکایا جس کے سبب وہاں بے گناہ افراد کی جان ضائع ہوئی۔ آج ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو مضبوطی کے ساتھ قائم رکھنے کے لیے ہم سب کو نفرت کا جواب محبت سے دے سرپسند عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔آپسی اتحاد سے ہی ملک کی ترقی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ایک خصوصی فرقہ کے خلاف نفرت کا ماحول بنانے سے ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ آج ہم 74 واں یوم آزادی کا جشن تو منا رہے ہیں لیکن کیا کبھی سوچا ہے کہ یہ آزادی کتنی قربانیوں کے بعد نصیب ہوئ ہے۔ آزادی حاصل کرنے میں اکابرین نے جو اپنے جان مال کی قربانی پیش کی ہے کیا اس کو بھلایا جا سکتا ہے؟

انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بنائے رکھنے کے لیے نفرت کا جواب محبت سے دینے کی ضرورت ہے ۔حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے جس سے نفرت پر قدغن لگ سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.