سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما آصف نظام الدین صدیقی نے کہا کہ اسلام ایک امن کا مذہب جس میں تشدد کی کوئ گنجائش نہیں ہے پر کسی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا قابل جرم ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان مختلف مذاہب کا ملک ہے یہاں سبھی مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں۔ گنگا جمنی تہذیب ہی اس ملک کی خوبصورتی ہے، لیکن کچھ فسطائ ذہنیت کے لوگوں کو ملک کی خوشگوار فضا پسند نہیں آرہی ہے وہ اس گنگا جمنی تہذیب کو مسمار کرنے کی روز بروز سازشیں کرتے رہتے ہیں۔ بنگلورو میں فسطائ ذہنیت کی سازش کے تحت پیغمبر اسلام کے متعلقہ گستاخانہ پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈال کر ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو ایک منظم سازش کے تحت بگاڑنے کی کوشش کی گئ۔
آصف نظام الدین صدیقی نے مزید کہا کہ بنگلورو میں فسطائی طاقتوں نے تشدد کو بھڑکایا جس کے سبب وہاں بے گناہ افراد کی جان ضائع ہوئی۔ آج ملک کی بھائی چارے کے ماحول کو مضبوطی کے ساتھ قائم رکھنے کے لیے ہم سب کو نفرت کا جواب محبت سے دے سرپسند عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔آپسی اتحاد سے ہی ملک کی ترقی کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔ ایک خصوصی فرقہ کے خلاف نفرت کا ماحول بنانے سے ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا۔ آج ہم 74 واں یوم آزادی کا جشن تو منا رہے ہیں لیکن کیا کبھی سوچا ہے کہ یہ آزادی کتنی قربانیوں کے بعد نصیب ہوئ ہے۔ آزادی حاصل کرنے میں اکابرین نے جو اپنے جان مال کی قربانی پیش کی ہے کیا اس کو بھلایا جا سکتا ہے؟
انہوں نے کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بنائے رکھنے کے لیے نفرت کا جواب محبت سے دینے کی ضرورت ہے ۔حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے جس سے نفرت پر قدغن لگ سکے۔