ممبئی: ممبی کی گوونڈی قبرستان میں دفنائی گئی کووڈ متاثرین کی لاشیں ابھی بھی پوری طرح سے ڈی کمپوز نہیں ہوئی ہیں، جس کے سبب قبرستان میں ابھی بھی میتوں کو دفنایا نہیں جارہا ہے۔ گوونڈی علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ یہاں محمد رفیع مسلم قبرستان میں کورونا سے فوت ہونے والوں کی تدفین کی گئی تھی، جس کے سبب اب اطراف میں مقیم مسلمانوں کو میتوں کی تدفین کے لیے دوسری قبرستانوں کا رخ کرنا پڑ رہا ہے۔ علاقے کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ کورونا میں دفنائی جانے والی میتوں کو پلاسٹک میں لپیٹا گیا تھا جس کی وجہ سے ابھی بھی سے لاشیں مٹی میں نہیں مل پائی ہیں۔ یہی سبب ہے کہ اس قبرستان میں دوسری میتوں کی تدفین نہیں کی جارہی ہیں۔ اعظمی کہتے ہیں کہ ہم اس کے لیے کوشش کر رہے ہیں اور مشورے لے رہے ہیں کہ عام میتوں کی تدفین کے لیے کوئی انتطام کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
غیاث الدین اسی علاقے کے رہنے والے ہیں اور قبرستان کے ذمہ داروں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ غیاث الدین کا کہنا ہے کہ کورونا کے سبب مضافات اور اطراف کی میتوں کی تدفین یہیں ہوئی ہے۔ ایک طرح سے اس قبرستان کو کورونا کے لیے ہی مختص کیا گیا تھا اب میعاد پوری ہو چکی ہے۔ اس لیے ہم اسے جلد ہی عام میتوں کی تدفین کے لیے کھولنے کے لیے بی ایم سی سے بات چیت کر رہے ہیں۔ اس علاقے میں مکین مسلمانوں کی تعداد 18 لاکھ کے آس پاس ہے۔ ممبئی سے متصل ہونے کے سبب یہاں پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد خاصی ہے۔ روزانہ تعداد میں اضافے کے سبب اب ایک اور قبرستان کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔