اورنگ آباد :ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں دلت لڑکے کی مُسلم لڑکی سے شادی کے لئے مبینہ طور پر مذہب تبدیل کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ Dalit Youth Blame MP Imtiaz Jaleel Body Guard Physical Assault
دلت نوجوان کے دعویٰ کو لے کر اورنگ آباد میں سیاست تیز ہوگئی ہے، دلت طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان دیپک رام داس سونو کا الزام ہے کہ مسلم لڑکی سے دوستی کی پاداش میں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی، اسے مذہب تبدیل کرنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا اور جسمانی اذتیں پہنچائی گئی۔
سونونے دعوی کیا کہ اس پورے معاملے میں اورنگ آباد کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل کا باڈی گارڈ بھی شامل تھا، سونو نے پورے معاملے کی ایٹراسٹی ایکٹ کے تحت جانچ کروانے کا مطالبہ کیا، اس معاملے میں پولیس کمشنر کا کہنا ہیکہ ایک نمائندہ وفد کی شکایت کے بعد اس معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:MLA Sits on the Ground جب رکن اسمبلی کلاس روم میں زمین پر ہی بیٹھ گئے
دوسری طرف اس معاملے میں دیپک رام داس سونونے کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر ایم پی سید امتیاز جلیل سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے لڑکے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کا کہنا ہیکہ پولیس جانچ میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
لڑکی نے بتایا کے نوجوان دیپک رام داس سونونے کی جانب سے لگائے گئے سبھی الزامات غلط ہے ۔دیپک کی جانب سے لڑکی کا ویڈیو بناکر اسے بلیک میل کیا کا رہا تھا ۔ساتھ ہی لڑکی کی جانب سے دیپک کے خلاف پولیس میں شکایت بھی درج کرائی گئی تھی۔Dalit Youth Blame MP Imtiaz Jaleel Body Guard Physical Assault