ETV Bharat / state

Criticism of Modi in Saamana منی پور تشدد پر سامنا نے وزیراعظم مودی کو نشانہ بنایا

author img

By

Published : Jul 22, 2023, 4:26 PM IST

ادھو ٹھاکرے گروپ کے شیو سینا کے ترجمان سامنا کے اداریہ میں منی پور میں تشدد اور خواتین کے خلاف ہونے والی بربریت پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ سامنا کے اداریہ میں لکھا گیا ہے کہ کیا اب منی پور فائلز نام کی فلم بنے گی۔ کیا وزیراعظم نریندر مودی اس فلم کو ایک ساتھ دیکھنے کی ہمت کر پائیں گے؟ گزشتہ ڈھائی ماہ سے منی پور تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔

Daily Saamana targeted PM Modi on Manipur violence
Daily Saamana targeted PM Modi on Manipur violence

ممبئی: منی پور میں اب بھی تشدد جاری ہے۔ گزشتہ ڈھائی مہینہ سے منی پور تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ شیوسینا کے ترجمان سامنا نے وزیر اعظم مودی کو منی پور تشدد پر نشانہ بنایا۔ دراصل یہ معاملہ اس وقت روشنی میں آیا ہے جب سپریم کورٹ نے خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو کا از خود نوٹس لیا تھا۔ خواتین کے ساتھ اس وحشیانہ فعل پر ملک بھر سے غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن بھی اس معاملے کو موضوع بنا کر مودی حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہے۔ سامنا میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ منی پور سیاسی طور پر منافع بخش ریاست نہیں ہے۔ اسی لیے مودی وہاں کے واقعات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ماضی میں کیرالہ میں خواتین کی تبدیلی اور دہشت گرد تنظیموں کے گٹھ جوڑ پر مبنی 'تاشقند فائلز'، 'دی کیرالہ اسٹوری' اور 'دی کشمیر فائلز' جیسی فلمیں ایجنڈے کے طور پر بنائی گئیں۔ اب منی پور میں ہونے والے تشدد پر 'منی پور فائلز' نام کی فلم بننی چاہیے۔ کیا 'کیرالہ اسٹوری' کا عوامی شو کرنے والی بی جے پی 'منی پور فائلز' کا ایسا ہی عوامی شو کرنے کی ہمت کرے گی؟

اگر سپریم کورٹ نے منی پور تشدد کا نوٹس نہ لیا ہوتا تو وزیر اعظم مودی بھی اس سنگین مسئلہ پر منہ نہ کھولتے۔ جمعرات کو نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے خود مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو پھٹکار لگائی۔ دو خواتین کو برہنہ کیے جانے کی فوٹیج پریشان کن ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ٹھوس کارروائی کرنی چاہیے۔ بصورت دیگر عدالت مداخلت کرے گی،'' عدالت نے خبردار کیا اور وزیر اعظم کو منی پور تشدد پر اپنی 80 دن کی خاموشی توڑنے پر مجبور کیا گیا۔

سامنا نے لکھا ہے کہ یہ سب منی پور میں ہو رہا ہے اور وزیر اعظم سمیت ملک کی پارلیمنٹ اس معاملے پر بہری بنی ہوئی ہے۔ منی پور میں کشمیر سے بھی زیادہ خوفناک تشدد اور مظالم جاری ہیں۔ لیکن 'بی جے پی مہامنڈلیشور' جو کشمیر کے معاملے پر ہندو مسلم یا ہندوستان پاکستان جیسی سیاست کرتی ہے، منی پور میں جا کر امن قائم کرنے کو تیار نہیں۔ منی پور میں سنٹرل سکیورٹی فورس کے 60,000 اہلکار تعینات ہیں، اس کے باوجود تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ اس کا مطلب ہے کہ حالات وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔

ممبئی: منی پور میں اب بھی تشدد جاری ہے۔ گزشتہ ڈھائی مہینہ سے منی پور تشدد کی آگ میں جل رہا ہے۔ شیوسینا کے ترجمان سامنا نے وزیر اعظم مودی کو منی پور تشدد پر نشانہ بنایا۔ دراصل یہ معاملہ اس وقت روشنی میں آیا ہے جب سپریم کورٹ نے خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو کا از خود نوٹس لیا تھا۔ خواتین کے ساتھ اس وحشیانہ فعل پر ملک بھر سے غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اپوزیشن بھی اس معاملے کو موضوع بنا کر مودی حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہے۔ سامنا میں لکھا گیا ہے کہ چونکہ منی پور سیاسی طور پر منافع بخش ریاست نہیں ہے۔ اسی لیے مودی وہاں کے واقعات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ماضی میں کیرالہ میں خواتین کی تبدیلی اور دہشت گرد تنظیموں کے گٹھ جوڑ پر مبنی 'تاشقند فائلز'، 'دی کیرالہ اسٹوری' اور 'دی کشمیر فائلز' جیسی فلمیں ایجنڈے کے طور پر بنائی گئیں۔ اب منی پور میں ہونے والے تشدد پر 'منی پور فائلز' نام کی فلم بننی چاہیے۔ کیا 'کیرالہ اسٹوری' کا عوامی شو کرنے والی بی جے پی 'منی پور فائلز' کا ایسا ہی عوامی شو کرنے کی ہمت کرے گی؟

اگر سپریم کورٹ نے منی پور تشدد کا نوٹس نہ لیا ہوتا تو وزیر اعظم مودی بھی اس سنگین مسئلہ پر منہ نہ کھولتے۔ جمعرات کو نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے خود مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو پھٹکار لگائی۔ دو خواتین کو برہنہ کیے جانے کی فوٹیج پریشان کن ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ٹھوس کارروائی کرنی چاہیے۔ بصورت دیگر عدالت مداخلت کرے گی،'' عدالت نے خبردار کیا اور وزیر اعظم کو منی پور تشدد پر اپنی 80 دن کی خاموشی توڑنے پر مجبور کیا گیا۔

سامنا نے لکھا ہے کہ یہ سب منی پور میں ہو رہا ہے اور وزیر اعظم سمیت ملک کی پارلیمنٹ اس معاملے پر بہری بنی ہوئی ہے۔ منی پور میں کشمیر سے بھی زیادہ خوفناک تشدد اور مظالم جاری ہیں۔ لیکن 'بی جے پی مہامنڈلیشور' جو کشمیر کے معاملے پر ہندو مسلم یا ہندوستان پاکستان جیسی سیاست کرتی ہے، منی پور میں جا کر امن قائم کرنے کو تیار نہیں۔ منی پور میں سنٹرل سکیورٹی فورس کے 60,000 اہلکار تعینات ہیں، اس کے باوجود تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ اس کا مطلب ہے کہ حالات وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے قابو سے باہر ہو گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.