پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری انجان نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ 'پورے ملک میں وزیر اعظم نریندرمودی یہ یقین دہانی کروارہے ہیں کہ بی جے پی کی کبھی شکست نہیں ہونے والی ہے اور جس طرح سے ہریانہ میں بی جے پی نے پالیسی اور اخلاقیات کو طاق پر رکھ کر گوپال کانڈاور دُشینت چوٹالا کی حمایت لے کر حکومت بنائی یہ شرمناک ہے۔'
انجان نے بی جے پی سے سوال پوچھا ہے کہ لوک سبھا کے الیکشن سے قبل مہاراشٹر میں شیو سینا کے درمیان ڈھائی ڈھائی برس کی تقسیم کا معاہدہ ہوا تھا۔
انہوں نے بی جے پی کی اخلاقیات کو للکارتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ شیو سینا کے ساتھ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے معاہدے کو اجاگر کریں۔ اُترپردیش میں بی جے پی نے مایاوتی کے ساتھ حکومت بنا کر ڈھائی۔ڈھائی برس کے لیے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی تقسیم کی تھی تو آج اخلاقیات کی بات کرنا سیاسی بے ایمانی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا علاحدہ علاحدہ انتخابی میدان میں اترے تھے اور انتخابی نتائج کے تین ماہ تک بے یقینی کے بعد دونوں پارٹیوں میں حکومت بنانے کا معاہدہ ہوا تھا۔ اب ٹھیک اسی طرح کا ڈرامہ کرکے بی جے پی اس بار بھی دباؤ بناکر ’ستَّا پر سٹَّا‘ لگا کر شیوسینا سے جیتنا چاہتی ہے۔