مودی نے مہاراشٹر کے اکولا میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' بد قسمتی سے ان لوگوں کا مقصد ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر کے ذریعہ تیار کئےگئے آئین کوپوری طرح نافذ نہ کیا جاسکے۔'
انہوں نے کہا کہ ' دفعہ 370 کوختم کرنے سے آپ سبھی لوگ خوش ہیں جبکہ اپوزیشن ناخوش ہیں۔'
وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کہ ایک بھارت ،بہترین بھارت' نہیں چاہتی۔انہوں نے کہا،’’وہ (اپوزیشن)ایک منقسم بھارت، ایک بکھرا ہوا ہندوساتن،ایک لڑتا ہوا بھارت چاہتی ہے۔
مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر اور اس کے شہری بھارت ماتا کی سنتان ہیں۔پورا ملک جموں و کشمیر کے محب وطن لوگوں کے ساتھ سرحد کے دوری طرف سے آنے والے شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے کھڑا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بی جےپی کے منشور میں بھارت رتن انعامات پر ایک صفحہ ہے،جس میں پارٹی نے ملک کے اعلی شہری اعزاز سے نوازے جانے کےلئے مہاتما جیوتی راؤ پھلے،ساوتری بائی پھلے اور ویر ساورکر کے ناموں کی تجویز پیش کی ہے۔
مودی نے کہاکہ 'یہ ویر ساورکی ہی قدریں ہیں ،جو ہم نے قوم پرستی کو ملک کی تعمیر کے مرکز میں رکھا ہے۔جبکہ دوسری طرف ایسے لوگ ہیں جنہوں نے بابا امبیڈکر کی قدم قدم پر توہین کی ہے اور انہیں بھارت رتن سے محروم رکھا ہے۔یہ وہ لوگ ہیں جو ویر ساورکر کو آئےدن گالیاں دیتے ہیں،ان کی بے عزتی کرتے ہیں۔'
مودی نے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے کئےگئے کاموں اور منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ' وزیراعلی دیویندر فڑنویس کی بہترین قیادت میں آپ پانچ برسوں تک ایسی حکومت کے گواہ بنے جس کا مقصد ریاست کی ترقی اور لوگوں سماج کے ہر شخص کی خوشحالی رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ امولا کےلوگوں کی جانب سے مورنا ندی کو صاف کرنے کی پہل قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ' مجھےیار ہے میں نے گزشتہ سال ’من کی بات‘ میں اس کا ذکر کیاتھا۔میں آج آپ کے تئین پھر سے احترام ظاہر کرتا ہوں۔'
مودی مہاراشٹر کے جالنا اور پنویل اضلاع میں بھی انتخابی ریلیوں سے خطاب کریں گے۔
واضح رہے کہ ریاست میں 288سیٹوں والی اسمبلی کے لئے انتخابات 21اکتوبر کو ہوں گے اور ووٹوں کی گنتی 24اکتوبر کو ہوگی۔