کانگریس این سی پی اور شیوسینا نے اس عرضی میں فڑنویس حکومت کے کسی بھی پالیسی فیصلے پر روک کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بند کیے گئے 9 کیس میں کوئی بھی معاملہ اجیت پوار سے نہیں جڑا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان ایک خبر عام ہوئی تھی کہ ایس بی نے آبپاشی بدعنوانی سے جڑے 9 کیس بند کردیئے ہیں۔ آبپاشی بدعنوانی میں اجیت پوار بھی ملزم ہیں جو فڑنویس حکومت میں نائب وزیر اعلی بنائے گئے ہیں۔
اے سی بی کے افسر نے کہا کہ آبپاشی بدعنوانی سے جڑی شکایتوں کے معاملے میں 3000 ٹینڈر کی جانچ کررہے ہیں۔یہ باقاعدہ جانچ ہے جو بند ہوئی ہے اور باقی معاملوں میں جانچ پہلے کی طرح جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جن معاملوں کو بند کیا گیا ہے ان میں کوئی بھی اجیت پوار سے جڑے نہیں ہیں۔انٹی کرپشن بیورو کے نوٹیفیکشن کے مطابق جن 9 معاملات کو بند کیا گیا ہے وہ ودربھ علاقے کے واشم، ایوت محل، امراوت اور بلڈانہ سیراب منصوبوں سے جڑے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ دیویندر فڑنویس اور بی جے پی نے آبپاشی بدعنوانی کو لے کر ہمیشہ اجیت پوار پر نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔
سنہ 2014 میں وزیر اعلی بننے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ وہ آبپاشی بدعنوانی میں اجیت پوار کی مبینہ کردار کی تحقیقات کا حکم دینا، الزامات میں کانگریس این سی پی کی حکومت کے وقت جب اجیت پوار مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی تھے، تب 70000 کروڑ روپے کے ہیرا پھیری کے بھی الزام ہیں۔
آبپاشی بدعنوانی میں مہاراشٹر میں کانگریس-این سی پی حکومت کے دوران کئی آبپاشی منصوبوں کی منظوری دینا اور ان پر عمل میں بے ضابطگی شامل ہیں۔
گذشتہ مہینے اسمبلی انتخابات سے قبل شرد پوار اور اجیت پوار دونوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا تھا جو ایک کوآپریٹو بینک سے منسلک تھا۔