ETV Bharat / state

Vijay Wadettiwar ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو ہوا دیکھ کر دوسرے مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے:وجے وڑیٹیوار

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2023, 2:24 PM IST

قانون ساز اسمبلی کے کانگریس اپوزیشن لیڈر وجے وڑیٹیوارنے کہاکہ مہاراشٹر میں گزشتہ آٹھ ماہ میں 1655 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ بارش میں تاخیر اور کمی کی وجہ سے سینکڑوں ہیکٹر کھیتوں میں فصلیں برباد ہوئیں ہیں لیکن ریاستی حکومت نے کسانوں کی مدد کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔

ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو ہوا دیکھ کر دوسرے مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے:وجے وڑیٹیوار
ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو ہوا دیکھ کر دوسرے مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے:وجے وڑیٹیوار
ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو ہوا دیکھ کر دوسرے مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے:وجے وڑیٹیوار

اورنگ آباد:مہاراشٹر میں گزشتہ چند مہینوں سے بارش نہ کے برابر ہونے کی وجہ سے قحط سالی کی صورتحال دکھائی دے رہی ہے، جس پر کانگریس قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نے مہاراشٹر میں کسانوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کو جلد کسانوں کی مدد کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے کئی حصوں میں بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ مہاراشٹر کے 13 اضلاع ایسے ہیں جہاں بارش 40 فیصد سے بھی کم بارش ہوئی ہے، ریاست کے کسان پریشان ہیں، اگر پانی کے ڈیموں کی بات کریں تو مہاراشٹر کے کئی ڈیموں میں پانی کی سطح 30 فیصد سے بھی کم ہے۔ مہاراشٹر میں جنوری سے ستمبر تک 1655 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔

ریاستی وزیر زراعت دھننجے منڈے کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے اپوزیشن لیڈر وجے ودیٹیوار نے کہا ہے کہ بیٹر ضلع میں سب سے زیادہ کسان خودکشی کر رہے ہیں، جو ریاستی وزیر زراعت کا ضلع ہے۔کسان گزشتہ دو سال سے پریشانی کا شکار ہیں لیکن حکومت کسانوں کے مسائل حل نہیں کر رہی ہے۔

اس لیے حکومت سے مطالبہ ہے کہ کسانوں کو پچیس ہزار روپے ہیکٹر ماویز دیا جائے اور کسانوں کو انشورنس کی رقم جلد واپس کی جائے۔ ورنہ اگر کسان خودکشی کرتے ہیں تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہونگی۔ پریشانی کا شکار کسانوں کے لیے 2017 میں ریاستی حکومت نے شیواجی مہاراج قرض مکتی یوجنا کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کا فائدہ صرف 25 فیصد لوگوں کو ملا ہے۔ بہت سے کسانوں کے پاس قرض معافی کے خطوط، سرپرست وزیر اور ضلع کلکٹرس کے ذریعہ جاری کیے گئے ہیں، لیکن ان کسانوں پر بدستور قرض کا بوجھ پڑا ہوا ہے۔اس پر گردشی طرز پر سود وصول کیا جا رہا ہے۔ وڈیٹیوار نے مزید کہا کہ 22-2021 میں شدید بارشوں کی وجہ سےلاکھوں ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی تھیں اور ہماری حکومت نے مدد کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے بعد ریاست میں حکومت تبدیل ہو گئی۔ صرف سوالا کھ کسانوں کو ہی مدد دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:Abu Asim Azmi on Hindu Muslim Unity: نفرت پھیلانے والوں کوپیغام محبت دینا ہوگا، ابوعاصم اعظمی

وڈیٹیوار نے حکومت پر کسانوں کے مسائل کے تئیں سنجیدہ نہ ہونے کی تنقید بھی کی۔ وڈیٹیوار نے کہا اس وقت صرف ایک ہی کام چل رہا ہے کہ ذات پات کے جھگڑوں کو ہوا دے کر کس طرح سرکاری خزانے کو لوٹا جائے۔ حکمران ایک دوسرے سے متفق نہیں ہیں، برسر اقتدار میں آپسی نا اتفاقی ہے۔مسلمانوں کو ریزرویشن پر وڈیٹیوار نے کہا ہے کہ مراٹھاؤں کو ہی یہ حکومت ریزرویشن نہیں دے رہی ہے تو مسلمان کو کب دیں گی؟ ہماری حکومت نے مسلمانوں کو ریزرویشن دیا تھا،لیکن مودی حکومت نے اس پر اسٹیل لگا دیا ہے۔ اگر مستقبل میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم مسلمانوں کو ریزرویشن دیں گے۔

ریاستی حکومت ذات پات کی سیاست کو ہوا دیکھ کر دوسرے مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے:وجے وڑیٹیوار

اورنگ آباد:مہاراشٹر میں گزشتہ چند مہینوں سے بارش نہ کے برابر ہونے کی وجہ سے قحط سالی کی صورتحال دکھائی دے رہی ہے، جس پر کانگریس قانون ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نے مہاراشٹر میں کسانوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کو جلد کسانوں کی مدد کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے کئی حصوں میں بارش نہ ہونے کی وجہ سے کسانوں کی فصلیں تباہ ہو رہی ہیں۔ مہاراشٹر کے 13 اضلاع ایسے ہیں جہاں بارش 40 فیصد سے بھی کم بارش ہوئی ہے، ریاست کے کسان پریشان ہیں، اگر پانی کے ڈیموں کی بات کریں تو مہاراشٹر کے کئی ڈیموں میں پانی کی سطح 30 فیصد سے بھی کم ہے۔ مہاراشٹر میں جنوری سے ستمبر تک 1655 کسانوں نے خودکشی کی ہے۔

ریاستی وزیر زراعت دھننجے منڈے کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے اپوزیشن لیڈر وجے ودیٹیوار نے کہا ہے کہ بیٹر ضلع میں سب سے زیادہ کسان خودکشی کر رہے ہیں، جو ریاستی وزیر زراعت کا ضلع ہے۔کسان گزشتہ دو سال سے پریشانی کا شکار ہیں لیکن حکومت کسانوں کے مسائل حل نہیں کر رہی ہے۔

اس لیے حکومت سے مطالبہ ہے کہ کسانوں کو پچیس ہزار روپے ہیکٹر ماویز دیا جائے اور کسانوں کو انشورنس کی رقم جلد واپس کی جائے۔ ورنہ اگر کسان خودکشی کرتے ہیں تو اس کی تمام تر ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہونگی۔ پریشانی کا شکار کسانوں کے لیے 2017 میں ریاستی حکومت نے شیواجی مہاراج قرض مکتی یوجنا کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کا فائدہ صرف 25 فیصد لوگوں کو ملا ہے۔ بہت سے کسانوں کے پاس قرض معافی کے خطوط، سرپرست وزیر اور ضلع کلکٹرس کے ذریعہ جاری کیے گئے ہیں، لیکن ان کسانوں پر بدستور قرض کا بوجھ پڑا ہوا ہے۔اس پر گردشی طرز پر سود وصول کیا جا رہا ہے۔ وڈیٹیوار نے مزید کہا کہ 22-2021 میں شدید بارشوں کی وجہ سےلاکھوں ہیکٹر اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی تھیں اور ہماری حکومت نے مدد کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے بعد ریاست میں حکومت تبدیل ہو گئی۔ صرف سوالا کھ کسانوں کو ہی مدد دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:Abu Asim Azmi on Hindu Muslim Unity: نفرت پھیلانے والوں کوپیغام محبت دینا ہوگا، ابوعاصم اعظمی

وڈیٹیوار نے حکومت پر کسانوں کے مسائل کے تئیں سنجیدہ نہ ہونے کی تنقید بھی کی۔ وڈیٹیوار نے کہا اس وقت صرف ایک ہی کام چل رہا ہے کہ ذات پات کے جھگڑوں کو ہوا دے کر کس طرح سرکاری خزانے کو لوٹا جائے۔ حکمران ایک دوسرے سے متفق نہیں ہیں، برسر اقتدار میں آپسی نا اتفاقی ہے۔مسلمانوں کو ریزرویشن پر وڈیٹیوار نے کہا ہے کہ مراٹھاؤں کو ہی یہ حکومت ریزرویشن نہیں دے رہی ہے تو مسلمان کو کب دیں گی؟ ہماری حکومت نے مسلمانوں کو ریزرویشن دیا تھا،لیکن مودی حکومت نے اس پر اسٹیل لگا دیا ہے۔ اگر مستقبل میں ہماری حکومت بنتی ہے تو ہم مسلمانوں کو ریزرویشن دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.