اس کتابچے کی اشاعت مہاراشٹر کی کانگریس پارٹی نے کی ہے جسے پارٹی کے جنرل سکریٹری ملک ارجن كھڑگے، کے سی وینو گوپال، مدھوسودن مستری، ریاست کے پارٹی صدر اشوک چوہان اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رادھاكرش وکھے پاٹل نے جاری کیا۔
کتابچے میں مسٹر مودی حکومت کی کئی ناکامیوں کے بارے میں بتایا گیا۔ کتاب میں اچھے دن کی ناکامی، 56 انچ سینے اور جھوٹے وعدوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کتابچے میں نوب بندی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گیا کہ اس سے دہشت گردی پر تو کوئی لگام لگی نہیں لیکن اپنے روپے نکالنے کے لئے لائن میں کھڑے ہونے والے 100 سے زیادہ لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ اس کے علاوہ ملک میں بے روزگاری میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے وقت میں ہندوستانی معیشت 2008 میں بحران کے باوجود اچھی تھی اور اس وقت ترقی کے لئے جو پالیسیاں بنائی گئی تھی وہ مودی حکومت کی کم فہمی کی وجہ سے تباہ ہو گئی۔
کتابچے میں جی ایس ٹی کے ساتھ ساتھ دفاعی سودوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ مہاراشٹر حکومت کے سلسلے میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر کے کسانوں کے قرض معافی کی بات کہی گئی لیکن ڈھونڈنے پر بھی ریاست میں قرض معافی والا کوئی کسان نہیں ملتا۔ بی جے پی کی رام مندر پالیسی پر کہا گیا ہے کہ ’صرف عوام کو اکسانے کے لئے رام مندر کا جھانسہ دیا جاتا ہے‘۔
کتابچے میں کسان، خواتین، نوجوان، صحت، سوشل میڈیا، بینک کے شعبے میں بحران اور میڈیا کی نگرانی کی بات کہی گئی ہے۔