ETV Bharat / state

Civic Body Elections In Maharashtra کرناٹک میں شکست کے بعد مہاراشتر کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا امکان

کرناٹک اسمبلی انتخابات اسمبلی میں کراری شکست کے بعد مہارشٹر میں شندے اور فڑنویس کی حکومت ریاست میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کر سکتی ہے۔اس کو لے کر افواہوں کا بازار گرم ہے۔ پہلے کہہ جا رہا تھا کہ رواں سال کے اکتوبر میں بلدیاتی انتخابات کرائے جا سکتے ہیں اب اگلے سال ہونے کی بات کی جا رہی ہے۔

کرناٹک میں شکست کے بعد مہاراشتر کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا امکان
کرناٹک میں شکست کے بعد مہاراشتر کے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا امکان
author img

By

Published : May 15, 2023, 8:04 PM IST

ممبئی:کرناٹک انتخابات کے نتائج میں کانگریس کی فتح اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر میں شندے-فڑنویس حکومت خاموش ہے۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا خیال ہے کہ اس وقت عوام کی ہمدردی ادھو ٹھاکرے خیمے کے ساتھ ہے۔ ایسے میں وہ بی ایم سی کے قبل از وقت انتخابات کا خطرہ مول نہیں لینا چاہئے۔اس کے پیچھے سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائی ہے کہ شندے-فڑنویس حکومت ادھو ٹھاکرے کے تئیں پیدا ہونے والی ہمدردی کی لہر کے ختم ہونے کا انتظار کرے گی۔

بی جے پی اور ایکناتھ شندے گروپ کو اس کے ساتھ ہی مہا وکاس اگھاڑی میں کچھ پھوٹ پیدا ہونے کا بھی انتظار رہے گا۔ اگر ایکناتھ شندے گروپ کے لیڈر کی بات مانی جائے تو بی جے پی بھی بی ایم سی انتخابات کو لیکر جلد بازی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اس لئے اب یہ الیکشن اگلے برس ہونے کا امکان ہے۔

مہاراشٹر کے 23 میونسپل کارپوریشنوں اور 26 ضلع پریشدوں میں ہونے والے انتخابات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے ان جگہوں پر منتظمین ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ان انتخابات کے حوالے سے درجنوں درخواستیں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ کئی مقامات پر درخواستوں کی وجہ سے سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر انتخابات نہیں ہو سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:Rajnath Singh آج جب بھارت بولتا ہے تو پوری دنیا کان کھول کر سنتی ہے، راج ناتھ سنگھ

ساتھ ہی سپریم کورٹ کے حکم سے ادھو ٹھاکرے گروپ کو نئی طاقت ملی ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے کنوینر شرد پوار کے گھر پر تینوں پارٹیوں کی میٹنگ ہوئی ہے ایسے میں شندے-فڑنویس حکومت کے پاس مہاوکاس اگھاڑی کے اتحاد کے سامنے بلدیاتی انتخابات کرانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

ممبئی:کرناٹک انتخابات کے نتائج میں کانگریس کی فتح اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مہاراشٹر میں شندے-فڑنویس حکومت خاموش ہے۔ وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا خیال ہے کہ اس وقت عوام کی ہمدردی ادھو ٹھاکرے خیمے کے ساتھ ہے۔ ایسے میں وہ بی ایم سی کے قبل از وقت انتخابات کا خطرہ مول نہیں لینا چاہئے۔اس کے پیچھے سیاسی حلقوں میں یہ قیاس آرائی ہے کہ شندے-فڑنویس حکومت ادھو ٹھاکرے کے تئیں پیدا ہونے والی ہمدردی کی لہر کے ختم ہونے کا انتظار کرے گی۔

بی جے پی اور ایکناتھ شندے گروپ کو اس کے ساتھ ہی مہا وکاس اگھاڑی میں کچھ پھوٹ پیدا ہونے کا بھی انتظار رہے گا۔ اگر ایکناتھ شندے گروپ کے لیڈر کی بات مانی جائے تو بی جے پی بھی بی ایم سی انتخابات کو لیکر جلد بازی نہیں کرنا چاہتی ہے۔ اس لئے اب یہ الیکشن اگلے برس ہونے کا امکان ہے۔

مہاراشٹر کے 23 میونسپل کارپوریشنوں اور 26 ضلع پریشدوں میں ہونے والے انتخابات کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے ان جگہوں پر منتظمین ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ ان انتخابات کے حوالے سے درجنوں درخواستیں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ کئی مقامات پر درخواستوں کی وجہ سے سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر انتخابات نہیں ہو سکتے۔

یہ بھی پڑھیں:Rajnath Singh آج جب بھارت بولتا ہے تو پوری دنیا کان کھول کر سنتی ہے، راج ناتھ سنگھ

ساتھ ہی سپریم کورٹ کے حکم سے ادھو ٹھاکرے گروپ کو نئی طاقت ملی ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے کنوینر شرد پوار کے گھر پر تینوں پارٹیوں کی میٹنگ ہوئی ہے ایسے میں شندے-فڑنویس حکومت کے پاس مہاوکاس اگھاڑی کے اتحاد کے سامنے بلدیاتی انتخابات کرانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.