ممبئی: وزیر اعلیٰ کے دہلی جانے کی وجہ واضح نہیں ہے لیکن رات میں شندے کے اچانک دہلی پہنچنے سے کسی بڑی سیاسی ہلچل کا امکان ہے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے تقریباً ڈیڑھ بجے دہلی پہنچے۔ ایکناتھ شندے وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ کے ساتھ اس میٹنگ میں کیا بات چیت اور فیصلہ کرتے ہیں؟ اس پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ دوسری طرف مہاراشٹر کی سیاست میں یہ خبر بھی تیزی سے سامنے آرہی ہے کہ اجیت پوار کو جلد ہی مہاراشٹر کا وزیراعلیٰ بنایا جائے گا۔ شاید اسی وجہ سے ایکناتھ شندے دہلی گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس حوالے سے سنجے راوت نے کہا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں اجیت پوار مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ بنیں گے اور ایکناتھ شندے کو فارغ کردیا جائے گا۔ اب سوال یہ بھی ہے کہ اجیت پوار کے آنے سے شندے گروپ میں انتشار کیوں ہے؟ کیا واقعی مہاراشٹر میں کوئی نیا ردوبدل ہونے والا ہے؟ مہاراشٹر میں اجیت پوار کے حکومت میں شامل ہونے کے بعد سے ایکناتھ شندے کے گروپ میں ناراضگی ہے۔ یہ بات ان کے اراکین اسمبلی کھلے عام کہہ چکے ہیں۔ شندے کے ایک رکن اسمبلی نے کہا تھا کہ پہلے انہیں آدھی روٹی ملتی تھی اب آدھی سے کم سے کام چلانا پڑے گا۔ اس کے بعد شندے گروپ نے بھی اجیت پوار کو وزارت خزانہ ملنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔ لیکِن دہلی تک بھاگ دوڑ کے بعد بھی شندے کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا۔
آخر کار جب محکموں کی تقسیم ہوئی تو اجیت پوار کو ان کی پسند کی وزارت خزانہ سونپی گئی۔ شندے گروپ نے کہا کہ پچھلی حکومت میں اجیت پوار نے شیوسینا کے اراکین اسمبلی کو فنڈز نہیں دیے تھے۔ لیکن شندے گروپ کے تمام دلائل کو بی جے پی ہائی کمان نے مسترد کر دیا۔ شندے گروپ میں ناراضگی ہے کہ جو قلمدان شندے گروپ کے تھے وہ بھی اجیت پوار کے گروپ کو دیے گئے تھے۔