اینٹی نارکوٹک سیل کو تفتیش میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ یہ چرس نیپال سے ممبئی بذریعہ ٹرین اور بس سے منگائی جاتی ہے۔ اسے لانے والے لوگ معمولی رقم لے کر اس کی ڈیلیوری کرتے ہیں۔
نیپال سے ممبئی چرس کی ڈلیوری یہ کاروبار اب تک کیسے پھل پھول رہا تھا یہ کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔
در اصل بہار کے موتہاری جیل میں دو ملزم قید ہیں جو اس جیل سے بیٹھ کر ملک کے الگ الگ شہروں میں نشہ آور اشیا کا کاروبار کرتے ہیں۔
تفتیش میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اجے یادو اور حامد انصاری نام کے دو ملزمین بہار کی موتهاری جیل میں قید ہیں اجے یادو کا بھائی جیل کے باہر ہے۔
چرس کا مطالبہ جب منشیات فروش کرتے ہیں تو یہ مطالبہ اجے یادو کا بھائی جو جیل کے باہر ہے اس سے کرتے ہیں اور وہ جیل میں قید اجے یادو تک یہ بات پہنچاتا ہے۔
جیل میں قید اجے یادو یہ بات جیل میں قید اپنے دوسرے ساتھی حامد انصاری سے کرتا ہے۔
ممبئی: خاتون منشیات فروش تین کروڑ کی منشیات کے ساتھ گرفتار
حامد انصاری کا ایک بھائی نیپال میں ہے جسکا نام مقصود انصاری ہے حامد جیل سے ہی مقصود سے منشیات کا مطالبہ کرتا ہے۔
مقصود نیپال سے یہ چرس فراہم کرتا ہی جسے کچھ لوگوں کی مدد سے اسے اُس شخص تک پہنچائی جاتی ہے جیسے منشیات چاہیے۔اُن تک پہنچنے کے لئے جن لوگوں کا انتخاب کیا جاتا ہے اُنہیں دو سے تین ہزار روپئے دیئے جاتے ہیں۔