ETV Bharat / state

لال قلعہ پر ترنگا کی کوئی توہین نہیں ہوئی تھی: شیو سینا

شیو سینا کے ترجمان اخبار سامنا نے لکھا ہے کہ جن لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا ہے انہیں پکڑ کر ان پر مقدمہ دائر کرنا چاہئے۔ مگر گزشتہ دو مہینوں سے لاکھوں کی تعداد میں کڑاکے کی سردی میں دہلی کے سرحد پر زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کو ملک مخالف ثابت کرکے انہیں حاشیے پر چھوڑنے والی حکومت سے جواب طلب کرنے والا کوئی ہے کہ نہیں؟

author img

By

Published : Jan 29, 2021, 10:10 PM IST

لال قلعہ پر ترنگا کی کوئی توہین نہیں ہوئی تھی: شیو سینا
لال قلعہ پر ترنگا کی کوئی توہین نہیں ہوئی تھی: شیو سینا

شیو سینا کے ترجمان اخبار سامنا نے دہلی کے تشدد پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ سنگھو بارڈر پر کسان گزشتہ 60 دنوں سے مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ کسان رہنما یہ کہہ رہے تھے کہ 26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ پُر امن طریقے سے منعقد کریں گے لیکن پولیس کے ذریعہ لگائے گئے محاصرے کی وجہ سے مشتعل کسان رکاوٹیں توڑ کر ٹریکٹر کے ساتھ دہلی میں داخل ہوئے اور سیدھے لال قلعے تک پہنچ گئے۔ یوم جمہوریہ کی پریڈ صبح دہلی کے راج پتھ پر ہوئی اور دوپہر کے وقت کسانوں کی پریڈ سے پورا ملک لرز اٹھا جبکہ ترنگے کی توہین نہیں کی گئی تھی۔

سامنا نے مزید لکھا ہے کہ لال قلعہ پر ترنگا لہرا رہا ہے۔ بی جے پی کے حمایت یافتہ گودی میڈیا نے شور مچانا شروع کیا کہ مشتعل کسانوں نے ترنگا کی توہین کی ہے لیکن اس کے جھوٹ کا پردہ فاش ہو گیا۔ تاریخی لال قلعہ پر مشتعل افراد کی رہنمائی کرنے والا سدھو نام کا شخص کا بی جے پی سے گہرا رشتہ نکل آیا ہے۔ جبکہ کسی نے بھی ترنگے کو ہاتھ نہیں لگایا۔

انہوں نے کہا کہ لال قلعہ کے دوسرے گنبد پر ایک پیلے رنگ کا مذہبی جھنڈا لہرایا گیا، کوئی بھی میڈیا اس سچ کو دکھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔

سامنا نے لکھا ہے کہ جن لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا ہے انہیں پکڑ کر ان پر مقدمہ دائر کرنا چاہئے۔ مگر گزشتہ دو مہینوں سے لاکھوں کی تعدادمیں کڑاکے کی سردی میں دہلی کے سرحد پر زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے، لڑنے والے کسانوں کو وطن مخالف ثابت کرکے انہیں حاشیے پر چھوڑنے والی حکومت سے جواب طلب کرنے والا کوئی ہے کہ نہیں؟

انہوں نے لکھا کہ تینوں زرعی قوانین ملک کا موجودہ اور مستقبل نہیں ہیں۔ کسانوں پر ظلم جاری ہے جو کہ قومی مفاد میں نہیں ہے۔ پورا ملک کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے اگر ہل، ٹریکٹر اور کھمبے کسانوں کے ہاتھوں میں نہیں ہوں گے تو کیا ہوگا؟

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ کے باہر دھماکہ

حکومت نے قانون کسانوں کے لئے بنایا ہے، لیکن جن لوگوں کے لئے قانون بنایا گیا، کیا وجہ ہے کہ وہی لوگ قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ حکومت ان کی بات کیوں نہیں سن رہی ہے؟ اس تحریک میں شامل کسانوں کا تعلق صرف پنجاب سے ہے، اس طرح کا حکومت کا دعوی غلط ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آج پورا ملک پنجاب کے ان کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

شیو سینا کے ترجمان اخبار سامنا نے دہلی کے تشدد پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ سنگھو بارڈر پر کسان گزشتہ 60 دنوں سے مرکزی حکومت کی جانب سے نافذ کیے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جبکہ کسان رہنما یہ کہہ رہے تھے کہ 26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ پُر امن طریقے سے منعقد کریں گے لیکن پولیس کے ذریعہ لگائے گئے محاصرے کی وجہ سے مشتعل کسان رکاوٹیں توڑ کر ٹریکٹر کے ساتھ دہلی میں داخل ہوئے اور سیدھے لال قلعے تک پہنچ گئے۔ یوم جمہوریہ کی پریڈ صبح دہلی کے راج پتھ پر ہوئی اور دوپہر کے وقت کسانوں کی پریڈ سے پورا ملک لرز اٹھا جبکہ ترنگے کی توہین نہیں کی گئی تھی۔

سامنا نے مزید لکھا ہے کہ لال قلعہ پر ترنگا لہرا رہا ہے۔ بی جے پی کے حمایت یافتہ گودی میڈیا نے شور مچانا شروع کیا کہ مشتعل کسانوں نے ترنگا کی توہین کی ہے لیکن اس کے جھوٹ کا پردہ فاش ہو گیا۔ تاریخی لال قلعہ پر مشتعل افراد کی رہنمائی کرنے والا سدھو نام کا شخص کا بی جے پی سے گہرا رشتہ نکل آیا ہے۔ جبکہ کسی نے بھی ترنگے کو ہاتھ نہیں لگایا۔

انہوں نے کہا کہ لال قلعہ کے دوسرے گنبد پر ایک پیلے رنگ کا مذہبی جھنڈا لہرایا گیا، کوئی بھی میڈیا اس سچ کو دکھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔

سامنا نے لکھا ہے کہ جن لوگوں نے پولیس پر حملہ کیا ہے انہیں پکڑ کر ان پر مقدمہ دائر کرنا چاہئے۔ مگر گزشتہ دو مہینوں سے لاکھوں کی تعدادمیں کڑاکے کی سردی میں دہلی کے سرحد پر زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے، لڑنے والے کسانوں کو وطن مخالف ثابت کرکے انہیں حاشیے پر چھوڑنے والی حکومت سے جواب طلب کرنے والا کوئی ہے کہ نہیں؟

انہوں نے لکھا کہ تینوں زرعی قوانین ملک کا موجودہ اور مستقبل نہیں ہیں۔ کسانوں پر ظلم جاری ہے جو کہ قومی مفاد میں نہیں ہے۔ پورا ملک کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے اگر ہل، ٹریکٹر اور کھمبے کسانوں کے ہاتھوں میں نہیں ہوں گے تو کیا ہوگا؟

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ کے باہر دھماکہ

حکومت نے قانون کسانوں کے لئے بنایا ہے، لیکن جن لوگوں کے لئے قانون بنایا گیا، کیا وجہ ہے کہ وہی لوگ قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ حکومت ان کی بات کیوں نہیں سن رہی ہے؟ اس تحریک میں شامل کسانوں کا تعلق صرف پنجاب سے ہے، اس طرح کا حکومت کا دعوی غلط ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ آج پورا ملک پنجاب کے ان کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.