ایک طرف جہاں ملک کی تمام سرکاری مشینری دن رات کورونا وائرس سے جنگ لڑ رہی ہیں۔ مگر اس لاک ڈاون کے دوران انتظامیہ کی لاپرواہی بھی دیکھنے کو ملی، کینسر کا آپریشن کرائے مریض کو ایمبولینسوں نہ ملنے کی وجہ سے موٹر سائیکل پر ٹرپل سیٹ بیٹھ 'ملنڈ سے بھیونڈی آنا پڑا۔
راستے میں جگہ۔ جگہ انہیں پولیس کی جانب سے روکابھی گیا۔ ناک میں نلی لگے ہونے اور حقیقت بتانے کے بعد انہیں جانے تو دیا گیا، لیکن پولیس نے ان کی پریشانی کو دیکھنے کے باوجود سخت بے حسی کامظاہرہ کرتے ہوئے ایمبولینس یا گاڑی فراہم کرنے میں ان کی کوئی مدد نہیں کی۔
ہاں اس دوران فرشتہ بن کر ایک شخص ضرور ان کے سامنے آیا۔ جب راستے میں موٹر سائیکل کا پیٹرول ختم ہو گیا تو اس شخص نے اپنی موٹر سائیکل سے پیٹرول نکال کر ان کی بائک میں ڈالا۔
معلوم ہو کہ یہاں کے پدمانگر میں رہائش پذیرویرسوامی کونڈا کا کینسر کا آپریشن 'ملنڈ میں واقع ایک نجی ہسپتال میں ہوا تھا۔ آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں گھر جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ ناک سے غذا دینے کے لئے نلی تبدیل کرنے کے لئے انہیں ابھی ہسپتال آنا جانا پڑے گا۔
جس سے وہ بھیونڈی نہ آکر ملنڈ میں واقع ایک گرودوارہ میں رہنے لگے، لیکن ایک ہفتے بعد وہاں کے مینیجر نے انہیں گھر جانے پر زور دینا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے جمعہ کو دیر شام ویرسوامی کونڈاکے لڑکے راجو نے ایمبولینس تلاش کرنا شروع کیا۔
تاہم ایمبولینس والوں نے موقع کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے کسی نے چار تو کسی نے پانچ ہزار روپے طلب کرنا شروع کردیا۔