اورنگ آباد: مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں اسدالدین اویسی نے میڈیا سے بات چیت میں مُلک کے حالات پر کہا کہ ہندتوا کا پرچم بلند کرنے اور اکثریتی طبقے کو خوش کرنے کی ہوڑ میں تمام سیاسی پارٹیاں مصروف ہیں۔ اویسی نے کہا ملک کو یکساں سِول کوڈ کی قطعی ضرورت نہیں ہے، ہم اس کی ہر محاذ پر مخالفت کریں گے۔ Asaduddin Owaisi on Huindutva Politics
ایم پی اسد الدین اویسی نے اورنگ آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر طنز کیا اور کہا بی جے پی منظم طریقے سے نفرت کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے۔ مُلک میں مسلمانوں کو اجتماعی سزا دینے کے لیے بلڈوزر کا قانون نافذ کیا جارہا ہے۔ اس ملک کے اکثریتی طبقے کو خوش کرنے اور ہندتوا کی علم برداری میں کون سب سے آگے ہے، اس کے لیے تمام سیاسی پارٹیوں میں ایک طرح کی ہوڑ لگی ہوئی ہے۔
اس موقع پر میڈیا اسد الدین اویسی نے میڈیا نمائندوں سے بھی بات چیت کی۔ ایم پی اویسی کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایس کو چھوڑ کر تمام پارٹیاں اسی دوڑ میں شامل ہیں۔ انھوں نے مسلمانوں کو پنچنگ بیگ کہے جانے پر بھی اعتراض جتایا اور کہا کہ کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ مسلمانوں کو نشانہ بنا سکے۔ ملک میں نفرت کی سیاست جس تیزی سے پیر پھیلا رہی ہے اور مذہبی منافرت کو فروغ دیا جارہا ہے، وہ حکومت کی خاموشی کا نتیجہ ہے۔
مرکزی حکومت کو اس معاملے میں خاص طور پر وزیراعظم کو اپنی خاموشی توڑنی ہوگی۔ اس طرح کا مطالبہ ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کیا۔ کرناٹک میں خواتین کی عبادت گاہ میں ایک جنونی شخص کی نازیبا حرکت اور ایودھیا میں بجرنگ دل کے کارکنوں کی شر نگیزی کا حوالہ دیتے ہوئے ایم پی اسد الدین نے کہا کہ بی جے پی کی خاموشی سے ایسی حرکتوں کو فروغ مل رہا ہے ، ایم آئی ایم سبراہ نے ملک میں لاقانونیت کو افسوسناک اور خطرناک بتایا۔ بی جے پی کی جانب سے منظم طریقے سے نفرت کی سیاست کو فروغ دیا جارہا ہے اور اورنگ آباد میں راج ٹھاکرے کی سبھا اس کی ایک کڑی ہے۔