شب و روز بنا تھکے، بنا رکے، بنا سوئے اگر کوئی صرف دوڑتا ہی رہے تو یہ سن کر حیرانی ضرور ہوتی ہے۔ بحری فوج میں انجینئر کے عہدے پر فائز برج شرما نے ویسٹرن آسٹریلیا میں ہوئے ساڑھے تین سو کلو میٹر کی ڈلیریس ویسٹ ریس کو 86 گھنٹے 35 منٹ میں مکمل کرکے ایک تاریخ رقم کر دی۔
اس سے پہلے بھی انہوں نے اس ریس میں حصہ لیا تھا اور تب اس ریس کو 95 گھنٹے 39 منٹ میں مکمل کی تھی۔
46 برس کے برج شرما نے محض ایک دوڈ ہی نہیں پوری کی بلکہ انہوں نے 135 کروڑ بھارتیوں کا سر فخر سے اونچا کیا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر بھارت کا نام روشن کیا ہے۔
سنہ 1974 میں راجستھان میں پیدا ہونے والے برج شرما 15 برس کی عمر میں ممبئی میں قدم رکھا۔ کچھ برسوں کے بعد انڈین نوے میں ملازمت مل گئی۔ دوڑ کا شوق انھیں پہلے سے تھا۔ اس شوق کو پورا کرنے کے لیے انھیں ملازمت کے بعد بھی پورا موقع ملا۔ سنہ 2015 میں انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ فتح کرنے کی کوشش کی لیکن زلزلے کی وجہ سے برف کے نیچے دب گئے۔ یہاں سے وہ نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس واردات کی وجہ سے برج شرما کی ہمت اور حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی اور سنہ 2016 میں الٹرا میراتھن میں شاندار واپسی کی۔ امریکہ میں گرم موسم والی بیڈ واٹر 135 الٹرا میراتھن یعنی 2017 کلو میٹر کی یہ دوڑ 40.47 منٹ میں پوری کی اور یہ دوڑ پوری کرنے والے دوسرے بھارتی تھے۔
سنہ 2017 میں دوسری کوشش کی اور ماؤنٹ ایورسٹ کو فتح کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
برج شرما کو اپنی اس کامیابی پر فخر ہے۔ خوشی بھی ہے لیکن افسوس بھی ہے کیونکہ اتنی ساری مشکلات پر فتح پانے والے بھارتی برج شرما تک بھارتی حکومت کی نظر ہی نہیں پہنچ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر دوڑ میں شامل ہونے کے اخراجات انھیں اپنے ذاتی خرچ سے کرنا پڑتا ہے۔