ETV Bharat / state

Blind Student Memorizes the Holy Quran: نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا - نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا

اورنگ آباد میں بینائی سے محروم مدرسہ طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کرلیا، حافظ قرآن کا نام  'محمد ساجد'  ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ 'بریل لیپی' کی مدد سے ساجد نے حفظ مکمل کیا۔ Blind Student Memorizes the Holy Quran

Etv Bharat نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا
Etv Bharat نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا
author img

By

Published : Aug 6, 2022, 5:24 PM IST

Updated : Aug 6, 2022, 7:45 PM IST

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں بینائی سے محروم طالب علم نے محض 18 مہینوں میں قرآن پاک کا حفظ کر لیا ہے۔ طالب علم کا نام محمد ساجد خان ہے۔ ساجد بینائی سے محروم ہے لیکن آج اس نے حافظ قرآن بننے کا شرف حاصل کر لیا ہے۔ مدرسہ عتبان بن مالک میں تقریب میں محمد ساجد کے اعزاز میں منعقد کی گئی جس میں علماء کرام نے حافظ محمد ساجد کو مبارکباد پیش کی اور اسے اعزاز سے نوازا۔ قابل ذکر بات یہ ہے ساجد نے 'بریل لیپی' کی مدد سے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کرلیا۔ Blind Student Memorizes the Holy Quran

نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا

مدرسہ کی خدمت کرنے والے انور خان نے بتایا ہے کہ مراٹھواڑہ کے پربھنی شہر میں رہنے والے محمد ساجد کی عمر 17 برس ہے۔ انہوں نے نابینا ہونے کے باوجود قرآن مجید حفظ کیا جو اورنگ آباد شہر کے لیے بہت ہی فخر کی بات ہے، یہ سارا اعزاز ان علمائے کرام کو جاتا ہے، جنہوں نے اس مدرسے کی بنیاد رکھی اور نابینا بچوں کے لیے اقدام اٹھایا۔

حفظ کرنے والے محمد ساجد نے کہا کہ 'وہ ہر روز کم ازکم دو آیت یاد کرتے تھے اس طرح سے انہوں نے اٹھارہ مہینے میں پورا قرآن مجید حفظ کر لیا۔ حافظ محمد ساجد دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس سال دسویں بورڈ کے امتحانات دیے تھے جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور ان کا کہنا ہے کہ وہ بارہویں پاس کر کے عالم بننا چاہتے ہیں۔

مدرسہ عتبان بن مالک مراٹھواڑہ کی واحد دینی درسگاہ ہے جہاں نابینا طلبا کو 'بریل لیپی' کی مدد سے قرآن کریم کی تعلیم دی جاتی ہے، اس مدرسے میں 36 طلبا زیر تعلیم ہیں جن میں سے اٹھارہ طلبا کے طعام وقیام کا انتظام مدرسے میں ہی کیا گیا ہے۔

مدرسے کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ہم ان نابینا بچوں کو کبھی محسوس نہیں ہونے دیتے کے یہ نابینا ہیں۔ ساتھ ہی انہیں سکھایا جا رہا ہے کہ کسی کے محتاج نہ بنیں۔ اسی لئے انہیں نہیں 'بریل لیپی' کے ذریعے دینی و عصری تعلیم دی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ یہ نابینا بچے بریل لیپی کی وجہ سے کسی بھی لینگویج سے قرآن اور دنیا کی کسی بھی کتاب کو پڑھ سکتے ہیں۔ مدرسہ کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ نابینا لڑکیوں کو بھی آن لائن طریقے سے فون پر قرآن مجید کی تعلیم دی جا رہی ہے اس کے نتیجے بھی دکھائی دے رہے ہیں حال ہی میں اب اس شہر میں رہنے والی ایک لڑکی نے قرآن مجید ناظرہ مکمل کرلیا ہے اور ایک لڑکی کی عالمیت کا کورس کر رہی ہے۔

مدرسہ فیض عالمگیر کے تحت اورنگ آباد شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نابینا بچوں کے لیے مکاتب اور مدرسوں کا جال بچھایا گیا ہے، ان طلبا کو دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا بھی نظم کیا گیا ہے جس کے مثبت اثرات ظاہر ہورہے ہیں، حافظ محمد ساجد نے میٹرک پاس کرلی ہے اور مستقبل میں وہ عالم بننے کا عزم رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Huffazul Quran Gets Honor: قرآن مجید حفظ کرنے والے طلبہ کو اعزاز سے نوازا گیا

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں بینائی سے محروم طالب علم نے محض 18 مہینوں میں قرآن پاک کا حفظ کر لیا ہے۔ طالب علم کا نام محمد ساجد خان ہے۔ ساجد بینائی سے محروم ہے لیکن آج اس نے حافظ قرآن بننے کا شرف حاصل کر لیا ہے۔ مدرسہ عتبان بن مالک میں تقریب میں محمد ساجد کے اعزاز میں منعقد کی گئی جس میں علماء کرام نے حافظ محمد ساجد کو مبارکباد پیش کی اور اسے اعزاز سے نوازا۔ قابل ذکر بات یہ ہے ساجد نے 'بریل لیپی' کی مدد سے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کرلیا۔ Blind Student Memorizes the Holy Quran

نابینا طالب علم نے محض اٹھارہ مہینوں میں قرآن کریم حفظ کیا

مدرسہ کی خدمت کرنے والے انور خان نے بتایا ہے کہ مراٹھواڑہ کے پربھنی شہر میں رہنے والے محمد ساجد کی عمر 17 برس ہے۔ انہوں نے نابینا ہونے کے باوجود قرآن مجید حفظ کیا جو اورنگ آباد شہر کے لیے بہت ہی فخر کی بات ہے، یہ سارا اعزاز ان علمائے کرام کو جاتا ہے، جنہوں نے اس مدرسے کی بنیاد رکھی اور نابینا بچوں کے لیے اقدام اٹھایا۔

حفظ کرنے والے محمد ساجد نے کہا کہ 'وہ ہر روز کم ازکم دو آیت یاد کرتے تھے اس طرح سے انہوں نے اٹھارہ مہینے میں پورا قرآن مجید حفظ کر لیا۔ حافظ محمد ساجد دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس سال دسویں بورڈ کے امتحانات دیے تھے جس میں انہوں نے کامیابی حاصل کی اور ان کا کہنا ہے کہ وہ بارہویں پاس کر کے عالم بننا چاہتے ہیں۔

مدرسہ عتبان بن مالک مراٹھواڑہ کی واحد دینی درسگاہ ہے جہاں نابینا طلبا کو 'بریل لیپی' کی مدد سے قرآن کریم کی تعلیم دی جاتی ہے، اس مدرسے میں 36 طلبا زیر تعلیم ہیں جن میں سے اٹھارہ طلبا کے طعام وقیام کا انتظام مدرسے میں ہی کیا گیا ہے۔

مدرسے کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ ہم ان نابینا بچوں کو کبھی محسوس نہیں ہونے دیتے کے یہ نابینا ہیں۔ ساتھ ہی انہیں سکھایا جا رہا ہے کہ کسی کے محتاج نہ بنیں۔ اسی لئے انہیں نہیں 'بریل لیپی' کے ذریعے دینی و عصری تعلیم دی جا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ یہ نابینا بچے بریل لیپی کی وجہ سے کسی بھی لینگویج سے قرآن اور دنیا کی کسی بھی کتاب کو پڑھ سکتے ہیں۔ مدرسہ کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ نابینا لڑکیوں کو بھی آن لائن طریقے سے فون پر قرآن مجید کی تعلیم دی جا رہی ہے اس کے نتیجے بھی دکھائی دے رہے ہیں حال ہی میں اب اس شہر میں رہنے والی ایک لڑکی نے قرآن مجید ناظرہ مکمل کرلیا ہے اور ایک لڑکی کی عالمیت کا کورس کر رہی ہے۔

مدرسہ فیض عالمگیر کے تحت اورنگ آباد شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نابینا بچوں کے لیے مکاتب اور مدرسوں کا جال بچھایا گیا ہے، ان طلبا کو دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم کا بھی نظم کیا گیا ہے جس کے مثبت اثرات ظاہر ہورہے ہیں، حافظ محمد ساجد نے میٹرک پاس کرلی ہے اور مستقبل میں وہ عالم بننے کا عزم رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Huffazul Quran Gets Honor: قرآن مجید حفظ کرنے والے طلبہ کو اعزاز سے نوازا گیا

Last Updated : Aug 6, 2022, 7:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.