ناگپور: ناگپور کے بازار گاؤں میں سولر ایکسپلوسیو کمپنی میں ایک زبردست دھماکہ پیش آیا جس میں نو افراد ہلاک ہوگئے۔ یہ دھماکہ سولر ایکسپلوسیو کمپنی میں کاسٹ بوسٹر پلانٹ میں دھماکہ خیز مواد کی پیکنگ کے وقت ہوا۔ ذرائع کے مطابق پیکنگ کے وقت یونٹ میں 12 افراد موجود تھے۔ دھماکے کی وجوہات کا ابھی تک علم نہیں ہوسکا۔
ناگپور دیہی پولیس سپرنٹنڈنٹ ہرش پوددار نے بتایا کہ دھماکہ سولر ایکسپلوسیو کمپنی کے کاسٹ بوسٹر پلانٹ میں پیکنگ کے دوران پیش آیا ہے۔ سولر ایکسپلوسیو بازار گاؤں کمپنی کی ابتدائی معلومات کے مطابق یہ واقعہ سولر کمپنی کے سی بی ایچ 2 یونٹ میں پیش آیا۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں چھ خواتین اور تین مرد شامل ہیں۔
دھماکے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کی شناخت کرلی گئی ہے۔ مرنے والوں میں 2 ناگپور کے علاقے وردھا، ایک چندر پور اور ایک امراوتی سے ہے۔ جبکہ پانچ افراد ناگپور کے رہنے والے ہیں۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں اس واقعہ کو افسوس ناک قرار دیا اور نو لوگوں کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مرنے والوں کے اہل خانہ کو 5 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا فراہم کرے گی اور چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے اس فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔ فڈنویس نے کہا کہ سولر انڈسٹریز میں ہونے والے دھماکے میں چھ خواتین سمیت نو افراد کی موت ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک کمپنی ہے جو مسلح افواج کے لیے ڈرون اور دھماکہ خیز مواد تیار کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس دکھ کے موقع پر متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔
سولر انڈسٹریز کے سینئر جنرل منیجر آشیش شریواستو نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ واقعہ اس عمارت میں پیش آیا جہاں کوئلے کی کانوں میں استعمال ہونے والے بوسٹر تیار کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پروڈکٹ کو سیل کرنے کا کام جاری تھا۔ دیگر زخمی کارکنوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ ان کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ ہرش پودار نے کہا کہ حکام نقصان کی حد کا اندازہ لگا رہے ہیں، دھماکے کی وجہ کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں اور آس پاس کے علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
اس کمپنی میں سنہ 2018 میں بھی دھماکہ ہوا تھا۔ اس وقت کے دھماکے میں ایک ملازم ہلاک ہوا تھا۔ دھماکے کے بعد گاؤں والوں کے برہم ہونے کی وجہ سے یہاں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ واضح رہے کہ ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی کے گھر کے سامنے سے 20 جیلیٹن اسٹکس یعنی ایملشن ایکسپلوسیو ملے تھے۔ بتایا گیا تھا کہ یہ دھماکہ خیز مواد اسی کمپنی نے تیار کیا تھا۔
مزید پڑھیں: میرٹھ میں صابن فیکٹری میں دھماکہ، چار افراد کی حالت تشویشناک، دیگر کئی زخمی