بی جے پی کے کارگزار صدر اور مرکزی انتخابی کمیٹی کے رکن جے پی نڈا نے جمعہ کو پارٹی امیدواروں کی چوتھی فہرست جاری کی جس میں حلقۂ اسمبلی بوریولی سے سنیل رانے اور گھاٹ کوپر سے پراگ شاہ کو امیدوار بنایا گیا ہے۔
پارٹی کی ممبئی یونٹ کے سابق صدر اور مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں لیڈر آف اپوزیشن رہنے والے تاؤڑے بوریولی سے امیدوار کی دوڑ میں شامل تھے جبکہ مہتا گجراتی اکثریت والی گھاٹ کوپر سیٹ سے ٹکٹ چاہتے تھے۔ تاؤڑے نے گذشتہ ہفتے ریاستی صدر چندر کانت پاٹل سے ملاقات تھی اور ان کے سامنے اپنی دعویداری کا موقف رکھا تھا۔
آج جاری کی جانے والی چوتھی فہرست کے مطابق سنہ 2016 میں بدعنوانی کے معاملے میں کابینہ سے برخاست کیے گئے سابق وزیر ِمحصولات ایکناتھ کھڑسے کا ٹکٹ کٹ گیا ہے۔
بی جے پی کی قیادت نے اس مرتبہ مکتئی نگر سیٹ سے روہنی کھڑسے پر بھروسہ ظاہر کیا اور انھیں ٹکٹ دیا ہے۔ اسی طرح سابق وزیرِ رہائش پرکاش مہتا کو بھی اس مرتبہ ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔
بی جے پی کے ذرائع کے مطابق بدعنوانی کے الزام کی وجہ سے تینوں رہنماؤں کو ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔دوسری طرف اس معاملے میں پنکجا منڈے خوش قسمت رہیں جنھیں حلقۂ اسمبلی بیڑ سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ سنہ 2016 میں چِکی گھوٹالہ میں اے سی بی نے انھیں کلین چٹ دے دی تھی۔
پارٹی کے مشاہدین کا کہنا ہے کہ امیدواروں کی فہرست سے اشارہ ملتا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست میں وزیرا علیٰ دیویندر فڑنویس کا قد بڑھا ہے۔فڑنویس کے پرسنل اسسٹنٹ (پی اے) ابھیمنیو پوار کو حلقۂ اسمبلی اَوسا سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔