ETV Bharat / state

Fadnavis On Bilkis Bano Convicts بلقیس بانو جنسی زیادتی معاملے کے مجرمین کا جیل رہائی پر استقبال غلط تھا

author img

By

Published : Aug 23, 2022, 10:29 PM IST

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ بلقیس بانو معاملے کے مجرمین کی رہائی انکی جانب سے جیل میں تقریباً 14 برسوں کا عرصہ جیل میں گزارنے کے بعد عمل میں آئی اور ان کی رہائی سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کی گئی ہے۔ لیکن اگر کسی مجرم کا جیل رہائی کے بعد استقبال کیا جائے تو وہ غلط ہے کیونکہ ایک مجرم ایک مجرم ہی ہے اس نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔Bilkis Bano Rape Case

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ و بی جے پی لیڑر دیویندر فڑنویس نے منگل کو کہا کہ گجرات کے 2002 کے بلقیس بانو جنسی زیادتی معاملے کے مجرمین کی جیل سے رہائی سپریم کورٹ کی ہدایتوں کے مطابق تھی نیز رہائی کے بعد انکا استقبال کرنا ایک غلط عمل ہے اور اسکی کوئی مثال نہیں ملتی

ریاست کے بھنڈارا ضلع میں 35 سالہ خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر تین افراد کی جانب سے کی جانے والی جنسی زیادتی پر ریاستی قانون ساز کونسل میں منعقدہ بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے چند معمبران نے ریاست میں ہوئی جنسی زیادتی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے بلقیس بانو کا ایوان میں تزکرہ کیا ہے۔ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے بلقیس کا تعلق گجرات سے ہے مہاراشٹرا سے اسکا کوئی واسطہ نہیں ہے۔

فڑنویس نے مزید کہا کہ بلقیس بانو معاملے کے مجرمین کی رہائی انکی جانب سے جیل میں تقریباً 14 برسوں کا عرصہ جیل میں گزارنے کے بعد عمل میں آئی اور ان کی رہائی سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کی گئی ہے۔ لیکن اگر کسی مجرم کا جیل رہائی کے بعد استقبال کیا جائے تو وہ غلط ہے کیونکہ ایک مجرم ایک مجرم ہی ہے اس نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست ، 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے 7 افراد کا قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام 11 مجرمین کو گجرات کی بی جے پی حکومت نے معافی کی پالیسی کے تحت مجرمین کی سزا کی معیاد کی تکمیل سے قبل انہں گودھرا کی جیل سے رہا کر دیا تھا۔ جیل سے رہائی کے بعد چند مقامی افراد اور بی جے پی کے کچھ لیڈران نے ہار پہنا کر ان کا استقبال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Rape Case بلقیس بانو کیس میں قصورواروں کی رہائی کے خلاف خواتین سماجی کارکنان میں شدید غم و غصہ

ایو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ و بی جے پی لیڑر دیویندر فڑنویس نے منگل کو کہا کہ گجرات کے 2002 کے بلقیس بانو جنسی زیادتی معاملے کے مجرمین کی جیل سے رہائی سپریم کورٹ کی ہدایتوں کے مطابق تھی نیز رہائی کے بعد انکا استقبال کرنا ایک غلط عمل ہے اور اسکی کوئی مثال نہیں ملتی

ریاست کے بھنڈارا ضلع میں 35 سالہ خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر تین افراد کی جانب سے کی جانے والی جنسی زیادتی پر ریاستی قانون ساز کونسل میں منعقدہ بحث کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے چند معمبران نے ریاست میں ہوئی جنسی زیادتی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے بلقیس بانو کا ایوان میں تزکرہ کیا ہے۔ اس کی کوئی وجہ نہیں ہے بلقیس کا تعلق گجرات سے ہے مہاراشٹرا سے اسکا کوئی واسطہ نہیں ہے۔

فڑنویس نے مزید کہا کہ بلقیس بانو معاملے کے مجرمین کی رہائی انکی جانب سے جیل میں تقریباً 14 برسوں کا عرصہ جیل میں گزارنے کے بعد عمل میں آئی اور ان کی رہائی سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کی گئی ہے۔ لیکن اگر کسی مجرم کا جیل رہائی کے بعد استقبال کیا جائے تو وہ غلط ہے کیونکہ ایک مجرم ایک مجرم ہی ہے اس نے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

واضح رہے کہ 5 اگست ، 2002 کے فرقہ وارانہ فسادات کے دوران بلقیس بانو کی اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی تھی اور اس کے خاندان کے 7 افراد کا قتل کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں عمر قید کی سزا پانے والے تمام 11 مجرمین کو گجرات کی بی جے پی حکومت نے معافی کی پالیسی کے تحت مجرمین کی سزا کی معیاد کی تکمیل سے قبل انہں گودھرا کی جیل سے رہا کر دیا تھا۔ جیل سے رہائی کے بعد چند مقامی افراد اور بی جے پی کے کچھ لیڈران نے ہار پہنا کر ان کا استقبال کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Rape Case بلقیس بانو کیس میں قصورواروں کی رہائی کے خلاف خواتین سماجی کارکنان میں شدید غم و غصہ

ایو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.