ETV Bharat / state

بھیونڈی : قبرستانوں میں جگہ کی قلت

مہاراشٹر کے صنعتی شہر بھیونڈی میں کورونا اور دیگر بیماریوں سے ہونے والی اموات کے سبب شہریوں میں شدید خوف و ہراس کا ماحول ہے، شہر کے قبرستانوں میں جگہ کی قلت ہوگئی ہے۔

بھیونڈی : قبرستانوں میں جگہ کی قلت
بھیونڈی : قبرستانوں میں جگہ کی قلت
author img

By

Published : Jun 30, 2020, 9:25 PM IST

یکم اپریل تا 15 جون تک گزشتہ ڈھائی مہینوں تقریباً 561 افراد کی موت ہوئی ہے۔ شہر میں بڑھتی اموات کے سبب قبرستانوں میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔ جبکہ ہندو سمشان بھومی میں کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔

بھیونڈی : قبرستانوں میں جگہ کی قلت

شہر کے قبرستانوں میں ہونے والی بے تحاشہ تدفین کی وجہ سے شہر کے بہت سے قبرستانوں میں اب جگہ باقی نہیں ہے ٹرسٹیز کی جانب سے قبرستان کے ہاوس فل ہونے کا بورڈ لگا دیا گیا ہے اور فی الحال تدفین کے سلسلے کو کچھ دنوں کے لیے روک دیا گیا ہے۔

بھیونڈی شہر کے قبرستانوں میں قبر کی کھدائی کرنے والے مزدور بھی نہیں مل رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے قبل قبرستان میں قبر کی کھدائی کرنے والے مزدوروں کو یومیہ ایک یا دو قبریں کھودنی پڑتی تھیں۔ لیکن ان دنوں انہیں 15 سے 20 قبریں کھودنی پڑرہی ہیں۔

روزانہ زیادہ قبر کھودنے کی وجہ سے بہت سے مزدور بیمار پڑ رہے ہیں۔ جبکہ کچھ مزدور کورونا وباء انفیکشن کے خوف سے قبر کی کھدائی کا کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے لاشوں کی تدفین کے لیے قبرستان میں جگہ اور قبر کھودنے کے لئے مزدوروں کو اب تلاش کرنا ایک اہم مسئلہ بن ہوگیا ہے۔

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن برتھ اینڈ ڈیتھ ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران گزشتہ ڈھائی مہینوں میں 561 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 30 جون تک یہ اعدادوشمار چھ سو تجاوز کرچکی ہے جس میں شہر کے سبھی مذاہب کے لوگوں کی موت کے اعدادوشمار شامل ہیں جو کورونا انفیکشن کے علاوہ دیگر بیماریوں کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

یکم اپریل سنہ 2020 ماہ میں کورونا اور دوسری بیماریوں 188 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جس میں 108 مرد اور 80 خواتین شامل ہیں. مئی 2020 میں 168 افراد ہلاک ہوئے ہیں 98 مرد اور 70 خواتین شامل ہیں۔ شہر میں کورونا سے اور دیگر بیماری سے ہونے والی اموات کی وجہ سے 15 جون تک یہ تعداد بڑھ کر 205 ہوگئی 71 مرد اور 134 خواتین ہیں جون ماہ کے 15 دنوں میں 65 فیصد سے زیادہ خواتین کی موت ہوئی ہے۔ اپریل سے جون تک ہونے والی اموات مجموعی طور پر یہ تعداد چھ سو تجاوز کرچکی ہے فلحال 16 جون سے 30 جون تک تفصیلات فراہم ناکام ثابت ہورہی ہے۔

بھارت میں کووڈ 19 کے شروعاتی دنوں میں بھیونڈی شہر میں ایک بھی مریض نہیں تھا۔ اس دوران ممبرا اور مالیگاؤں میں کورونا سے متاثرین کی تعداد کافی تیزی سے بڑھ رہی تھی۔

اپریل کے دوسرے ہفتہ 12 اپریل کو کورونا سے متاثر پہلے مریض کی شناخت ہوئی تھی تقریباً نو لاکھ کی آبادی والے اس شہر میں کورونا وائرس کی جانچ میں ہونے والی تاخیر کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوتا چلا گیا تفتیش کے دوران بہت سے مریض جو مثبت پائے گئے اس کے بعد کورونا متاثرین پر قابو پانے میں مقامی انتظامیہ ناکام ثابت ہورہا ہے پیر تک کل کورونا متاثرہ افراد کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا۔ شہر اور مضافات میں تقریباً 2800 کورونا متاثر مریضوں کی تعداد پہنچ چکی ہے۔

بھیونڈی شہر میں 21 سمشان اور 18 قبرستان ہیں۔ جہاں ہر روز بڑی تعداد میں تدفین اور آخری رسومات ادا کی جارہی ہے۔ اموات کے بڑھتے اعدادوشمار کی وجہ سے قبرستانوں میں قبر کھودنے کا کام کرنے والے مزدور کام کے دباؤ کی وجہ سے قبر کھودنے سے کترارہے ہیں۔

قبرستانوں میں کام کرنے والے ملازمین کے مطابق بہت سے قبرستانوں کی صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ لواحقین کو قبریں خود کھودنی پڑرہی ہیں ۔ پہلے شہر کے قبرستان میں قبر کھودنے والے چار افراد ہوتے تھے۔ جس میں دو دن کام کیا اور دو رات میں۔ لیکن اس وقت قبر کھودنے والے مزدور کی تلاش مشکل ہوچکی ہے۔ بہت سے قبر کھودنے والے کورونا انفیکشن کے خوف سے قبر کھودنے کا کام چھوڑ چکے ہیں اور متعدد بیمار ہوگئے ہیں۔

شہر کے غیبی پیر قبرستان ، رحمت پورہ قبرستان ، پانجرہ پول قبرستان ، بڑا قبرستان ، کوٹر گیٹ قبرستان ، آس بی بی قبرستان ہیں جن میں سے کئی قبرستان میں جگہ کی قلت ہوگئی ہے۔

بھیونڈی شہر میں 21 سمشان اور 18 قبرستان ہیں جن میں غیبی پیر قبرستان ، رحمت پورہ قبرستان ، پانجرہ پول قبرستان ، بڑا قبرستان ، کوٹر گیٹ قبرستان ، آس بی بی قبرستان شامل ہے۔

یکم اپریل تا 15 جون تک گزشتہ ڈھائی مہینوں تقریباً 561 افراد کی موت ہوئی ہے۔ شہر میں بڑھتی اموات کے سبب قبرستانوں میں جگہ کم پڑنے لگی ہے۔ جبکہ ہندو سمشان بھومی میں کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے۔

بھیونڈی : قبرستانوں میں جگہ کی قلت

شہر کے قبرستانوں میں ہونے والی بے تحاشہ تدفین کی وجہ سے شہر کے بہت سے قبرستانوں میں اب جگہ باقی نہیں ہے ٹرسٹیز کی جانب سے قبرستان کے ہاوس فل ہونے کا بورڈ لگا دیا گیا ہے اور فی الحال تدفین کے سلسلے کو کچھ دنوں کے لیے روک دیا گیا ہے۔

بھیونڈی شہر کے قبرستانوں میں قبر کی کھدائی کرنے والے مزدور بھی نہیں مل رہے ہیں۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے قبل قبرستان میں قبر کی کھدائی کرنے والے مزدوروں کو یومیہ ایک یا دو قبریں کھودنی پڑتی تھیں۔ لیکن ان دنوں انہیں 15 سے 20 قبریں کھودنی پڑرہی ہیں۔

روزانہ زیادہ قبر کھودنے کی وجہ سے بہت سے مزدور بیمار پڑ رہے ہیں۔ جبکہ کچھ مزدور کورونا وباء انفیکشن کے خوف سے قبر کی کھدائی کا کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ جس کی وجہ سے لاشوں کی تدفین کے لیے قبرستان میں جگہ اور قبر کھودنے کے لئے مزدوروں کو اب تلاش کرنا ایک اہم مسئلہ بن ہوگیا ہے۔

بھیونڈی میونسپل کارپوریشن برتھ اینڈ ڈیتھ ڈیپارٹمنٹ کے ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران گزشتہ ڈھائی مہینوں میں 561 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 30 جون تک یہ اعدادوشمار چھ سو تجاوز کرچکی ہے جس میں شہر کے سبھی مذاہب کے لوگوں کی موت کے اعدادوشمار شامل ہیں جو کورونا انفیکشن کے علاوہ دیگر بیماریوں کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

یکم اپریل سنہ 2020 ماہ میں کورونا اور دوسری بیماریوں 188 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جس میں 108 مرد اور 80 خواتین شامل ہیں. مئی 2020 میں 168 افراد ہلاک ہوئے ہیں 98 مرد اور 70 خواتین شامل ہیں۔ شہر میں کورونا سے اور دیگر بیماری سے ہونے والی اموات کی وجہ سے 15 جون تک یہ تعداد بڑھ کر 205 ہوگئی 71 مرد اور 134 خواتین ہیں جون ماہ کے 15 دنوں میں 65 فیصد سے زیادہ خواتین کی موت ہوئی ہے۔ اپریل سے جون تک ہونے والی اموات مجموعی طور پر یہ تعداد چھ سو تجاوز کرچکی ہے فلحال 16 جون سے 30 جون تک تفصیلات فراہم ناکام ثابت ہورہی ہے۔

بھارت میں کووڈ 19 کے شروعاتی دنوں میں بھیونڈی شہر میں ایک بھی مریض نہیں تھا۔ اس دوران ممبرا اور مالیگاؤں میں کورونا سے متاثرین کی تعداد کافی تیزی سے بڑھ رہی تھی۔

اپریل کے دوسرے ہفتہ 12 اپریل کو کورونا سے متاثر پہلے مریض کی شناخت ہوئی تھی تقریباً نو لاکھ کی آبادی والے اس شہر میں کورونا وائرس کی جانچ میں ہونے والی تاخیر کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوتا چلا گیا تفتیش کے دوران بہت سے مریض جو مثبت پائے گئے اس کے بعد کورونا متاثرین پر قابو پانے میں مقامی انتظامیہ ناکام ثابت ہورہا ہے پیر تک کل کورونا متاثرہ افراد کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا۔ شہر اور مضافات میں تقریباً 2800 کورونا متاثر مریضوں کی تعداد پہنچ چکی ہے۔

بھیونڈی شہر میں 21 سمشان اور 18 قبرستان ہیں۔ جہاں ہر روز بڑی تعداد میں تدفین اور آخری رسومات ادا کی جارہی ہے۔ اموات کے بڑھتے اعدادوشمار کی وجہ سے قبرستانوں میں قبر کھودنے کا کام کرنے والے مزدور کام کے دباؤ کی وجہ سے قبر کھودنے سے کترارہے ہیں۔

قبرستانوں میں کام کرنے والے ملازمین کے مطابق بہت سے قبرستانوں کی صورتحال ایسی ہوگئی ہے کہ لواحقین کو قبریں خود کھودنی پڑرہی ہیں ۔ پہلے شہر کے قبرستان میں قبر کھودنے والے چار افراد ہوتے تھے۔ جس میں دو دن کام کیا اور دو رات میں۔ لیکن اس وقت قبر کھودنے والے مزدور کی تلاش مشکل ہوچکی ہے۔ بہت سے قبر کھودنے والے کورونا انفیکشن کے خوف سے قبر کھودنے کا کام چھوڑ چکے ہیں اور متعدد بیمار ہوگئے ہیں۔

شہر کے غیبی پیر قبرستان ، رحمت پورہ قبرستان ، پانجرہ پول قبرستان ، بڑا قبرستان ، کوٹر گیٹ قبرستان ، آس بی بی قبرستان ہیں جن میں سے کئی قبرستان میں جگہ کی قلت ہوگئی ہے۔

بھیونڈی شہر میں 21 سمشان اور 18 قبرستان ہیں جن میں غیبی پیر قبرستان ، رحمت پورہ قبرستان ، پانجرہ پول قبرستان ، بڑا قبرستان ، کوٹر گیٹ قبرستان ، آس بی بی قبرستان شامل ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.