ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے متصل صنعتی شہر بھیونڈی اور مسلم اکثریتی شہر ممبرا میں جمعرات کی شب سے رک رک کر ہورہی بارش کی وجہ سے نالوں میں جمع پانی اُبل کرسڑکوں پر آگیا۔
جس سے تھانے میونسپل کارپوریشن کے ممبرا پربھاگ اور بھیونڈی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے نالے صفائی کے تمام دعوؤں کی پول کھول کر رکھ دی ہے۔
بارش کے دوران بھیونڈی شہر میں متعدد مقامات پر درخت گرنے کے واقعات پیش آئے وہیں ایک زیر تعمیر عمارت کے گڑھے میں بارش کے پانی میں نہا رہے دس برس کے ارمان نورالدین منصوری نامی بچہ کی ڈوبنے سے موت ہوگئی۔
بھیونڈی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور اس معاملےکی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
بھیونڈی شہر کے نالوں کی صفائی نہ ہونے کے سبب نشیبی علاقے جہاں زیر آب ہوگئے وہیں بھاجی مارکیٹ میں گھٹنوں سے پانی بھرنے کے سبب بھاجی فروخت کرنے والوں کو لاکھوں روپوں کا نقصان کا اندیشہ بتایا جارہا ہے۔
بارش کی وجہ سے سنگم پاڑا میں واقع میونسپل ملازمین کی رہائش گاہ کے پاس کی چہار دیوار اورکچھ علاقوں میں پیڑ گرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
احتیاطی اقدامات کے طور پر پانی بھرنے والے مقامات پر بجلی سپلائی منقطع کردی گئی تھی۔پہلی ہی بارش میں شہر میں نالوں کے اُبل پڑنے سے خوف زدہ شہریوں نے نااہل میونسل افسران اور عوامی نمائندوں کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے میونسپل کمشنر سے درخواست کی کہ بارش کے ایام میں شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کریں۔
واضح ہوکہ بھیونڈی میونسپل کمشنر منوہر ہیرے نے میونسپل کارپوریشن کا پیسہ بچانے کے لئے شہر کے نالوں کی صفائی ٹھیکیداروں سے کرانے کے بجائے میونسپل افسران کی نگرانی میں یومیہ مزدوری سے کرایا گیا تھا۔
میونسپل افسران کی لاپرواہی اور مبینہ بدعنوانی کے سبب نالوں کی مکمل صفائی نہیں ہوپائی۔جس کے سبب پہلی بارش میں ہی بھیونڈی شہر کے مسلم اکثریتی محلوں بنگال پورہ،ملت نگر، غیبی نگر ،سلامت پورہ، نائگاؤں، تین بتی،بھاجی مارکیٹ،آم پاڑا،کنیری،کملا ہوٹل،نار پولی،پدمانگر،نذرانہ کمپاؤنڈ،آگرہ روڈسٹیزن اسپتال سمیت شہر کے نشیبی علاقے زیرآب ہوگئے۔