کانگریس کے گروپ لیڈر حلیم انصاری کی شکایت پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے نظام پورہ پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق اس پورے معاملے کے کلیدی ملزم سمیت دیگر افراد کی گرفتاری جلد ہی عمل میں آسکتی ہے ساتھ ہی کانگریس پارٹی سے بغاوت کرنے والے 18 کارپوریٹرز کی مشکلیں بھی اس مقدمہ کے درج ہونے کے بعد مزید بڑھنے کے امکان ظاہر کیے جارہے ہیں۔
حالانکہ گزشتہ دنوں کانگریس پارٹی کے کارپوریٹرز کے دونوں گروپ نے ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے کو مکتوب دیتے ہوئے بوگس وہپ جاری کرنے اور اخبارات میں اشتہار شائع کرانے کے اس پورے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ کانگریس پارٹی کے کارپوریشن میں گروپ لیڈر حلیم انصاری نے 5 دسمبر کو مئیر عہدے کے انتخابات کے دوران کانگریس پارٹی امیدوار رشیکا پردیپ راکا کی حمایت میں ووٹ دینے کے لیے تمام کارپوریٹر کو وہپ جاری کرتے ہوئے 3 دسمبر کو اخبارات میں اشتہار شائع کرایا تھا۔
جس کو لیکر ووٹنگ سے قبل حلیم انصاری نے الیکشن آفیسر سے اس بات کی شکایت درج کرایا کہ ان کے لیٹر پیڈ کا غلط استعمال کرتے ہوئے بوگس وہپ جاری کیا گیا ہے۔
بوگس وہپ کے معاملے میں حلیم انصاری نے بھیونڈی پولیس سے شکایت کیا تھا اس معاملے ڈیڑھ ماہ بعد بھیونڈی کے نظام پورہ پولیس اشٹیشن میں 465،468،417،471 دفعات کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے اس معاملے کی باریک بینی سے تفتیش شروع کردیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات پولیس انسپکٹر ایم ڈی جادھو کررہے ہیں۔