این سی پی کے صدر شرد پوار نے اپنی پارٹی کے تمام لیڈروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار رہیں۔ شرد پوار نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کو سخت موقف اختیار کرنا چاہئے۔ شیوسینا کے سینیئر رہنما ایکناتھ شندے کے باغیانہ کردار کے بعد مہا وکاس اگھاڑی حکومت غیر مستحکم ہو گئی ہے۔ اس دوران ریاست میں میٹنگوں کا دور چل رہا ہے جس کے مطابق این سی پی کے صدر شرد پوار نے سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ لی اور انہیں ہدایت دی کی مشکلات کا سامنا کرنے اور اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے تیار رہیں۔ اس کے علاوہ چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے کے سوشل میڈیا کے ذریعہ لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد شرد پوار نے ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور انہیں یقین دلایا کہ این سی پی پوری طرح ان کے ساتھ ہے۔ NCP Meeting Amid Political Turmoil
دوسری جانب مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے سیاسی بحران کے درمیان شیو سینا لیجسلیچر پارٹی کی طرف سے 34 اراکین اسمبلی کے دستخط شدہ ایک قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ جس کے مطابق باغی شیوسینا رہنما ایکناتھ شندے مقننہ پارٹی کے رہنما رہیں گے۔ دستخط شدہ خط مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو بھیجا گیا ہے۔ منگل کو منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایکناتھ شندے کو 2019 میں متفقہ کے طور پر شیوسینا لیجسلیچر پارٹی کا رہنما منتخب کیا گیا تھا اور وہ مقننہ پارٹی کے رہنما رہیں گے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھرت گوگاوالے کو پارٹی کا چیف وہپ مقرر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیاسی بحران کے بعد شیوسینا نے ایکناتھ شندے کو پارٹی کی قانون ساز پارٹی کے رہنما کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ تاہم باغی ایم ایل اے نے قرارداد کے خط کے ساتھ جوابی کارروائی کی۔ تجویز کے مطابق گزشتہ دو سالوں میں شیو سینا کے نظریہ کے ساتھ کافی سمجھوتہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سابق وزراء انیل دیشمکھ اور نواب ملک کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت میں بدعنوانی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا، جو اس وقت عدالت میں زیر سماعت ہے۔