بمبئی ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں ٹی وی چینلز پر مذہبی اشیاء کے فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہ کسی بھی ٹی وی چینل یا اداکار کو اس دعوے کے ساتھ کچھ مذہبی اشیا فروخت کرنے کے لئے اشتہارات کی تشہیر نہیں کرنی چاہئے جس سے یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ اس مصنوع سے انسانوں کی زندگی میں تبدیلی عمل میں آئیگی یاپھر خراب حالات میں سدھار عمل میں آئیگا۔
عدالت کے مطابق کسی بھی ٹی وی چینل، کمپنی یا اداکار کو ایسی مصنوعات کی تشہیر کرنے پر ان کے خلاف دھوکہ دہی کے ساتھ ساتھ بلیک میجک ایکٹ (کالے جادو سے متعلق قانون ) کی دفعات کے تحت بھی قانونی کارروائی کی جائےگی۔
جسٹس تاناجی نالاوڑے اور مکند سیولیکر کے دو ججوں کے بنچ نے کہا کہ سائنسی مزاج کو فروغ دینا ہر شہری کا بنیادی فرض ہے لیکن اس کی آڑ میں اس قسم کی چیزوں کو برداشت نہیں کیا جاسکتاہے جس سے عام بھولے بھالے افراد کو نشانہ بنایا جاسکے۔
عدالت اس ضمن میں داخل کی گئی مختلف عرضیوں کی سماعت کر رہی تھی جس میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ اس طرح کے اشتہارات نشر کرنا غیر قانونی ہے اور وہ بلیک میجک ایکٹ کی دفعات کے تحت ناقابل معافی جرم ہے۔