اورنگ آباد کی رہنے والی طالبہ مریم مرزا کے گھر سے شروع ہوئی یہ تحریک اب ہر بستی کی رونق میں اضافہ کر رہی ہے جس کی وجہ سے بچوں میں مطالعے کا شوق پروان چڑھ رہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران محلے کے بچوں اور سہیلیوں کو مطالعے کی جانب راغب کرنے والی طالبہ مریم کی کاوش اب ایک مشن میں تبدیل ہوچکی ہے۔
روں برس جنوری کے مہینے میں مریم مرزا کی پہلی لائبریری کا افتتاح ہوا تھا جس کے بعد شہر میں بچوں کی لائبریری کے قیام کا سلسلہ چل پڑا ہے۔
گزشتہ دو مہینوں میں شہر کی مختلف بستیوں میں اب تک آٹھ سے زائد بچوں کی لائبریریز قائم ہوچکی ہیں۔ بچوں کو اپنے اجداد کے کارناموں سے واقف کروانے کے لیے ان لائبریریز کو قومی رہنماؤں اور ممتاز سماجی کارکنان کے نام سے منسوب کیا جارہا ہے۔
اس سلسلہ کی 9 ویں لائبریری کو 'محسن اورنگ آباد، ذوالفقار حسین' کے نام سے منسوب کیا گیا ہے جبکہ سال بھر میں ایک سو سے زائد اس طرح کی لائبریریز قائم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
انٹرنیٹ اور جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچوں کو کتابوں کی جانب راغب کرنا آسان تو نہیں ہے لیکن انہیں مطالعہ کے لیے ساز گار ماحول ضرور فراہم کیا جاسکتا ہے۔
اپنی نوعیت کی یہ منفرد مہم بہت بڑی تو نہیں ہے لیکن اس کے دور رس اثرات سے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔