ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں بھی لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کی علماء نے مخالفت کی اور اُنہونے کہا کہ چائلڈ میرج ترمیمی بل Child Marriage (Amendment) Bill, 2021 کو ملک و قوم کے حق میں نقصاندہ قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی اس بل کو فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔
لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے تعلق سے چائلڈ میرج ترمیمی بل کو لے کر علما و اکابرین میں سخت برہمی ہے۔
علماء کا کہنا ہے کہ کسی بھی لحاظ سے یہ ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے یہ بل اگر منظور ہوجاتا ہے تو اس سے ملک میں بے حیائی اور حرام کاری کو فروغ ملے گا۔ اس لیے لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے بل کو فوری واپس لینا چاہیئے۔
ساتھ ہی علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے 18 سال کی عمر میں انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا حق دے رہی ہے تو پر کیوں 21 سال کی عمر میں لڑکیوں کی شادی کروانے کا قانون لا رہی ہیں؟
واضح رہے مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا ہے جو اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا۔