ETV Bharat / state

Child Marriage (Amendment) Bill, 2021: لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی

مرکزی حکومت Central Government نے لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 سال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی کابینہ نے اس تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ وہیں اورنگ آباد میں لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کو لیکر علمائے کرام نے سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی
لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی
author img

By

Published : Dec 24, 2021, 2:23 PM IST

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں بھی لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کی علماء نے مخالفت کی اور اُنہونے کہا کہ چائلڈ میرج ترمیمی بل Child Marriage (Amendment) Bill, 2021 کو ملک و قوم کے حق میں نقصاندہ قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی اس بل کو فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے تعلق سے چائلڈ میرج ترمیمی بل کو لے کر علما و اکابرین میں سخت برہمی ہے۔

علماء کا کہنا ہے کہ کسی بھی لحاظ سے یہ ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے یہ بل اگر منظور ہوجاتا ہے تو اس سے ملک میں بے حیائی اور حرام کاری کو فروغ ملے گا۔ اس لیے لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے بل کو فوری واپس لینا چاہیئے۔

ساتھ ہی علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے 18 سال کی عمر میں انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا حق دے رہی ہے تو پر کیوں 21 سال کی عمر میں لڑکیوں کی شادی کروانے کا قانون لا رہی ہیں؟

واضح رہے مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا ہے جو اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا۔

ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں بھی لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کی علماء نے مخالفت کی اور اُنہونے کہا کہ چائلڈ میرج ترمیمی بل Child Marriage (Amendment) Bill, 2021 کو ملک و قوم کے حق میں نقصاندہ قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی اس بل کو فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے پر علمائے اکرام نے مخالفت کی

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے تعلق سے چائلڈ میرج ترمیمی بل کو لے کر علما و اکابرین میں سخت برہمی ہے۔

علماء کا کہنا ہے کہ کسی بھی لحاظ سے یہ ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہے یہ بل اگر منظور ہوجاتا ہے تو اس سے ملک میں بے حیائی اور حرام کاری کو فروغ ملے گا۔ اس لیے لڑکیوں کی شادی کی عمر میں اضافے کے بل کو فوری واپس لینا چاہیئے۔

ساتھ ہی علمائے کرام کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے 18 سال کی عمر میں انتخاب میں ووٹ ڈالنے کا حق دے رہی ہے تو پر کیوں 21 سال کی عمر میں لڑکیوں کی شادی کروانے کا قانون لا رہی ہیں؟

واضح رہے مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بل پیش کیا ہے جو اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیجا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.