ETV Bharat / state

Additional Haj fee Issue اضافی خرچ کی وجہ سے سینکڑوں عازمین ممبئی سے روانہ ہونے کےلئے کوشاں

اورنگ آباد میں اضافی حج فیس کا مسئلہ گرما گیا ہے جبکہ سینکڑوں مقامی عازمین حج ممبئی سے روانہ ہونا چاہتے ہیں۔

اضافی خرچ سے سات سو کور نمبر کے عازمین ممبئی سے روانہ ہونا چاہتے ہیں
اضافی خرچ سے سات سو کور نمبر کے عازمین ممبئی سے روانہ ہونا چاہتے ہیں
author img

By

Published : May 13, 2023, 5:39 PM IST

اضافی خرچ سے سینکڑوں عازمین ممبئی سے روانہ ہونا چاہتے ہیں

اورنگ آباد: مراٹھواڑہ سے اس سال سترہ سو عازمین سفر حج کے لیے روانہ ہوں گے لیکن ممبئی کی بنسبت اورنگ آباد سے فی حاجی کو 88 ہزار روپیے اضافی دینا ہوگا جس کی وجہ سے مراٹھواڑہ کے عازمین ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ان پیسوں میں کچھ کمی کی جائے۔ مراٹھواڑہ کے اس سال اورنگ آباد ایئر پورٹ سے 1700 عازمین سفر حج کے لیے روانہ ہورہے ہیں لیکن اچانک مرکزی حج کمیٹی نے عازمین کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔ اورنگ آباد سے روانہ ہونے والے عازمین کو 88 ہزار روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ اس طرح کے ہدایت نامہ سے عازمین تشویش میں مبتلا ہیں جبکہ ممبئی سے سفر حج کے لیے روانہ ہونے پر اضافی رقم خرچ نہیں کرنی ہوگی جس کے بعد 700 کور نمبر کے عازمین نے اورنگ آباد حج کمیٹی سے رابطہ قائم کیا اور کہا کہ کے اورنگ آباد امبرگشن پوائنٹ سے وہ نہیں جائیں گے بلکہ ممبئی سے وہ جانا چاہتے ہیں تاکہ انکے 88 ہزار روپیے بچ سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

اورنگ آباد خدمت حج کمیٹی کی جانب سے مرکزی اقلیتی امور وزیر اسمرتی ایرانی، مرکزی شہری ہوا بازی وزیر جیوتی را دتیہ سندھیا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مسئلہ حاجیوں کے مسائل حل کرنے کی اپیل کی گئی ہے ساتھ ہی عوامی نمائندوں سے رابطہ قائم کرنے پر انھوں نے بھی عازمین حج کو راحت فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ کثیر تعداد میں عازمین اورنگ آباد شہر میں واقع حجاج کمیٹی دفتر پہنچ کر اضافی 88 ہزار روپے اضافی بوجھ پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ خدمۃ حجاج کمیٹی نے مرکزی کمیٹی پر سوال اٹھایا ہے کہ ہر سال روانگی کے وقت ایئر پورٹ پر ہر حاجی کو حج کے دوران سعودی عرب میں خرچ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے 2100 ریال دیے جاتے تھے لیکن اس سال عازمین کو از خود ریال حاصل کرنے ہوں گے حاجی احرام کی حالت میں اور گاؤں دیہات کے لوگوں کو ریال کے پیسوں کا انتظام کرنے کے لیے کافی زیادہ پریشانی ہوگی ساتھ ہی ریال کے لیے یہ لوگ کیدار دربدر بھٹک گیا اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ حاجی کو سعودی ریال کا انتظام کر کے دے۔
خدمت حجاج کمیٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ حکومت نے کہا تھا کہ اس سال حاجیوں کو کم پیسوں میں حج کی سعادت نصیب ہو گی لیکن اس سال حکومت زیادہ پیسے لے رہی ہے۔ خدمۃ حجاج کمیٹی کے نائب صدر ارشد انجینئر کا کہنا ہے کہ ہر سال اگر حج کے اضافی خرچ میں دس ہزار روپے سے تیس ہزار کا خرچ آتا تھا لیکن اس سال 88 ہزار روپے کا بھوج اورنگ آباد امبر گیشن پوائنٹ سے آرہا ہے۔ ارشد انجینئر کا کہنا ہے کہ چونکہ مراٹھواڑہ پسماندہ علاقوں میں آتا ہے اور یہاں کے عازمین کو اب پتہ چل رہا ہے کہ انہیں 88 ہزار روپے زائد دینا ہے اسی لیے خدمت حجاج کمیٹی کے آفیس میں پہنچ کر عازمین درخواست دے رہے ہیں کہ انہیں اورنگ آباد سے نہیں بلکہ ممبئی سے حج کے لیے روانہ ہونا ہے ہے تاکہ ان کے پیسے بچ سکے۔

خدمۃ حجاج کمیٹی کا کہنا ہے کہ کہ 2004 سے اورنگ آباد ایرپورٹ سے انٹرنیشنل فلائٹ جدہ جاتی تھی لیکن اس وقت حاجیوں کے خرچ میں اضافہ نہیں ہوتا تھا لیکن پچھلے کچھ سالوں سے حاجیوں کی فلائٹ کا خرچہ بڑھتا جا رہا ہے ساتھ ہی مطالبہ بھی کیا گیا کہ اورنگ آباد کے حاجیوں کو فلیٹ کے ذریعہ ممبئی لے جایا جائے اور وہاں اسے دوسرے فلائٹ کے ذریعے حاجیوں کو جدہ روانہ کیا جائے تاکہ حاجیوں کو پریشانی نہ ہو۔ خدمۃ حجاج کمیٹی کے رکن انوار خان کا کہنا ہےکہ اس سال دو مہینے تاخیر سے حج کے فارم بھرنا شروع ہوئے یہی وجہ ہے کہ اس سال عازمین کی حج تربیتی نشست جو خدمتِ حجاج کمیٹی کی جانب سے مفت دی جاتی ہے اس میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔
عازمین کا کہنا ہے کہ جس وقت وہ حج کا فارم بھر رہے تھے اس وقت حج کی گائیڈنس میں بتایا گیا تھا کہ بمبئی سے 3,08,713 روپیے خرچ بتایا جاتا ہے لیکن وہاں سے 3,05,000 ہو جاتا ہے یعنی کم ہو جاتا ہے اور اسی گائیڈلائنز میں اورنگ آباد سے جانے والے حاجیوں کو 3,33,000 کا خرچ بتایا جارہا تھا لیکن اب یہ خرچ 3,92,000 ہوگیا ہے اور فلائٹ کا خرچ ڈبل کر دیا گیا ہے۔ مقامی عازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی ڈھائی لاکھ روپیے دو قسط کے ذریعے بھر چکے ہیں اب انہیں اور ایک لاکھ چالیس ہزار روپیے بھرنا ہیں جو کہ بہت زیادی رقم ہے اور ان کے گھر کے چار لوگ لوگ حج کی سعادت کے لیے جا رہے ہیں اگر فی حاجی 88 ہزار روپیے بھرنا سنا ہے تو انہیں ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ روپیے یے اضافی بھرنا ہوں گے ان عازمین کا کہنا ہے کہ ہم اورنگ آباد کے بجائے ممبئ سے ہی حج کے لیے جانا بہتر سمجھیں گے۔

اضافی خرچ سے سینکڑوں عازمین ممبئی سے روانہ ہونا چاہتے ہیں

اورنگ آباد: مراٹھواڑہ سے اس سال سترہ سو عازمین سفر حج کے لیے روانہ ہوں گے لیکن ممبئی کی بنسبت اورنگ آباد سے فی حاجی کو 88 ہزار روپیے اضافی دینا ہوگا جس کی وجہ سے مراٹھواڑہ کے عازمین ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ان پیسوں میں کچھ کمی کی جائے۔ مراٹھواڑہ کے اس سال اورنگ آباد ایئر پورٹ سے 1700 عازمین سفر حج کے لیے روانہ ہورہے ہیں لیکن اچانک مرکزی حج کمیٹی نے عازمین کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔ اورنگ آباد سے روانہ ہونے والے عازمین کو 88 ہزار روپے اضافی ادا کرنے ہوں گے۔ اس طرح کے ہدایت نامہ سے عازمین تشویش میں مبتلا ہیں جبکہ ممبئی سے سفر حج کے لیے روانہ ہونے پر اضافی رقم خرچ نہیں کرنی ہوگی جس کے بعد 700 کور نمبر کے عازمین نے اورنگ آباد حج کمیٹی سے رابطہ قائم کیا اور کہا کہ کے اورنگ آباد امبرگشن پوائنٹ سے وہ نہیں جائیں گے بلکہ ممبئی سے وہ جانا چاہتے ہیں تاکہ انکے 88 ہزار روپیے بچ سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

اورنگ آباد خدمت حج کمیٹی کی جانب سے مرکزی اقلیتی امور وزیر اسمرتی ایرانی، مرکزی شہری ہوا بازی وزیر جیوتی را دتیہ سندھیا کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مسئلہ حاجیوں کے مسائل حل کرنے کی اپیل کی گئی ہے ساتھ ہی عوامی نمائندوں سے رابطہ قائم کرنے پر انھوں نے بھی عازمین حج کو راحت فراہم کرنے کا تیقن دیا ہے۔ کثیر تعداد میں عازمین اورنگ آباد شہر میں واقع حجاج کمیٹی دفتر پہنچ کر اضافی 88 ہزار روپے اضافی بوجھ پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ خدمۃ حجاج کمیٹی نے مرکزی کمیٹی پر سوال اٹھایا ہے کہ ہر سال روانگی کے وقت ایئر پورٹ پر ہر حاجی کو حج کے دوران سعودی عرب میں خرچ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے 2100 ریال دیے جاتے تھے لیکن اس سال عازمین کو از خود ریال حاصل کرنے ہوں گے حاجی احرام کی حالت میں اور گاؤں دیہات کے لوگوں کو ریال کے پیسوں کا انتظام کرنے کے لیے کافی زیادہ پریشانی ہوگی ساتھ ہی ریال کے لیے یہ لوگ کیدار دربدر بھٹک گیا اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ حاجی کو سعودی ریال کا انتظام کر کے دے۔
خدمت حجاج کمیٹی کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ حکومت نے کہا تھا کہ اس سال حاجیوں کو کم پیسوں میں حج کی سعادت نصیب ہو گی لیکن اس سال حکومت زیادہ پیسے لے رہی ہے۔ خدمۃ حجاج کمیٹی کے نائب صدر ارشد انجینئر کا کہنا ہے کہ ہر سال اگر حج کے اضافی خرچ میں دس ہزار روپے سے تیس ہزار کا خرچ آتا تھا لیکن اس سال 88 ہزار روپے کا بھوج اورنگ آباد امبر گیشن پوائنٹ سے آرہا ہے۔ ارشد انجینئر کا کہنا ہے کہ چونکہ مراٹھواڑہ پسماندہ علاقوں میں آتا ہے اور یہاں کے عازمین کو اب پتہ چل رہا ہے کہ انہیں 88 ہزار روپے زائد دینا ہے اسی لیے خدمت حجاج کمیٹی کے آفیس میں پہنچ کر عازمین درخواست دے رہے ہیں کہ انہیں اورنگ آباد سے نہیں بلکہ ممبئی سے حج کے لیے روانہ ہونا ہے ہے تاکہ ان کے پیسے بچ سکے۔

خدمۃ حجاج کمیٹی کا کہنا ہے کہ کہ 2004 سے اورنگ آباد ایرپورٹ سے انٹرنیشنل فلائٹ جدہ جاتی تھی لیکن اس وقت حاجیوں کے خرچ میں اضافہ نہیں ہوتا تھا لیکن پچھلے کچھ سالوں سے حاجیوں کی فلائٹ کا خرچہ بڑھتا جا رہا ہے ساتھ ہی مطالبہ بھی کیا گیا کہ اورنگ آباد کے حاجیوں کو فلیٹ کے ذریعہ ممبئی لے جایا جائے اور وہاں اسے دوسرے فلائٹ کے ذریعے حاجیوں کو جدہ روانہ کیا جائے تاکہ حاجیوں کو پریشانی نہ ہو۔ خدمۃ حجاج کمیٹی کے رکن انوار خان کا کہنا ہےکہ اس سال دو مہینے تاخیر سے حج کے فارم بھرنا شروع ہوئے یہی وجہ ہے کہ اس سال عازمین کی حج تربیتی نشست جو خدمتِ حجاج کمیٹی کی جانب سے مفت دی جاتی ہے اس میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔
عازمین کا کہنا ہے کہ جس وقت وہ حج کا فارم بھر رہے تھے اس وقت حج کی گائیڈنس میں بتایا گیا تھا کہ بمبئی سے 3,08,713 روپیے خرچ بتایا جاتا ہے لیکن وہاں سے 3,05,000 ہو جاتا ہے یعنی کم ہو جاتا ہے اور اسی گائیڈلائنز میں اورنگ آباد سے جانے والے حاجیوں کو 3,33,000 کا خرچ بتایا جارہا تھا لیکن اب یہ خرچ 3,92,000 ہوگیا ہے اور فلائٹ کا خرچ ڈبل کر دیا گیا ہے۔ مقامی عازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی ڈھائی لاکھ روپیے دو قسط کے ذریعے بھر چکے ہیں اب انہیں اور ایک لاکھ چالیس ہزار روپیے بھرنا ہیں جو کہ بہت زیادی رقم ہے اور ان کے گھر کے چار لوگ لوگ حج کی سعادت کے لیے جا رہے ہیں اگر فی حاجی 88 ہزار روپیے بھرنا سنا ہے تو انہیں ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ روپیے یے اضافی بھرنا ہوں گے ان عازمین کا کہنا ہے کہ ہم اورنگ آباد کے بجائے ممبئ سے ہی حج کے لیے جانا بہتر سمجھیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.