ممبئی: اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملے میں نچلی عدالت سے عمر قید کی سزا پانے والے بلال احمد عبدالرزاق کو آج بامبے ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا، بلال احمد گذشتہ 14 سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید تھا۔ بلال احمد کا تعلق مالیگاؤں سے ہے لیکن گرفتاری کے وقت وہ اورنگ آباد میں برسر روزگار تھا۔
بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ریوتی ڈیرے اور جسٹس بشٹ نے بلال احمد کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ بلال احمد کی ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ مبین سولکر نے بحث کی جبکہ ایڈوکیٹ طاہرہ قریشی، ایڈوکیٹ عامر سپاری والا نے معاونت کی۔
خصوصی مکوکا عدالت کی جانب سے ملزمین کودی جانے والی 14 سال اور عمر قید کی سزاؤں کے خلاف اپیل جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے توسط سے داخل کی گئی تھی جسے عدالت نے سماعت کے لیئے منظور کر لیا تھا لیکن پیپر بک تیار نہیں ہونے کی وجہ سے اپیل پر سماعت نہیں ہو رہی تھی جس کی وجہ سے بلال احمد کی ضمانت عرضداشت داخل کی گئی تھی جس پر آج فیصلہ ہوا۔Aurangabad arms case accused gets bail after 14 years
جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ کاخیر مقدم کیا اور کہا کہ آج کے فیصلہ سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے دیگر ملزمین کو بھی فائدہ ملے گا۔ گلزار اعظمی نے بتایا کہ 28/ جولائی 2016 کو آرتھرروڈ جیل میں قائم خصوصی مکوکا عدالت نے اس معاملے کا سامنا کررہے 20 مسلم نوجوانوں میں سے 8 مسلم نوجوانوں کو باعزت بری کردیا تھا جبکہ3 نوجوانوں کو آٹھ سال، 2 نوجوانوں کو 14 سال قید بامشقت کی سزا نیز دیگر 7 نوجوانوں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ کے روشنی میں سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کرکے انشاء اللہ دیگر ملزمین کے لیئے بھی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جائے گی۔جن ملزمین کو عمر قید کی سزا ملی تھی ان میں محمد عامر شکیل، بلال احمد، افروز پٹھان،سید عاکف، فیصل عطاء الرحمن شیخ،اسلم کشمیری اور سید ذبیح الدین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Bombay High Court Comment: 'ہیلی پیڈ تو ٹھیک ہے لیکن اچھی سڑکیں بھی ہونی چاہیں: بامبے ہائی کورٹ