این سی پی سربراہ شرد پوار نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ گزشتہ ڈھائی برسوں میں مہاراشٹر حکومت کو گرانے کی یہ تیسری کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اتحاد کا ایک امیدوار قانون ساز کونسل کا الیکشن ہار گیا ہے۔ ماضی میں بھی اس قسم کے انتخابات میں کراس ووٹنگ ہوئی ہے، یہ پہلی بار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ این سی پی میں کوئی بغاوت نہیں ہے۔ صحافیوں کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ شیوسینا کا اندرونی معاملہ ہے۔ وہ آج رات ممبئی جائیں گے۔ جب شرد پوار سے پوچھا گیا کہ اگر مہاراشٹر حکومت گِرتی ہے تو کیا آپ کی پارٹی بی جے پی کے ساتھ جائے گی؟ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں بیٹھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت چلتی رہے گی۔
اس دوران شیوسینا کے ایک رہنما نے الزام عائد کیا کہ پارٹی لیڈر ایکناتھ شندے کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شندے نئی پارٹی بنا سکتے ہیں یا بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے نے اپنی سرکاری رہائش گاہ 'ورشا' میں 12 بجے پارٹی ایم ایل اے کی ہنگامی میٹنگ بلائی تھی۔ جس میں کل 14 ایم ایل ایز نے حصہ لیا۔ شیوسینا کے اراکین اسمبلی اور وزیر ایکناتھ شندے کے ساتھ پارٹی کے 32 اراکین اسمبلی گجرات کے شہر سورت میں ہیں۔ کانگریس کی مہاراشٹر یونٹ کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ بی جے پی سیاست کے لیے طاقت کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Maharashtra Political Crisis: ایکناتھ شندے کے خلاف شیوسینا کی کارروائی