مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں ایک آشرم پر حملے کا معاملہ طول پکڑتا جا رہا ہے اور کچھ سیاسی پارٹیاں اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہیں۔ تاہم پولیس کی جانچ میں حملے کی وجوہات پرانی رنجش کا نتیجہ بتائی گئی ہے۔
سوامی پریاشرن جی مہاراج کی حالت ابھی مستحکم ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ہی تمام ملزمین کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
پریا شرن جی مہاراج کا کہنا ہیکہ رات تقریباً ایک بجے سات سے آٹھ نامعلوم افراد نے آشرم میں داخل ہوکر سادھوی رتن مالااور ان پر قاتلانہ حملہ کیا اور جان سے مارنے کی کوشش کی جس میں انہیں کافی چوٹ آئیں اور چاقو سے حملے کی وجہ سے ان کا انگوٹھا بھی شدید طور پر زخمی ہوگیا۔ پریا شرن جی مہاراج کو علاج کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
پریا شرن جی مہاراج کا الزام ہے کہ ان پر حملہ منصوبہ بند سازش کے تحت کیا گیا ہے اور اس کی جانچ ہونی چاہیے۔
اس پورے معاملے میں پھلمبری پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے لیکن پولیس نے کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا تاہم پولیس کے اعلی افسران نے اس حملے کو پرانی رنجش کا نتیجہ قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی کہ جلد ہی حملہ آور پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔
اس معاملے کی جانچ سب انسپکٹر بابا صاحب کامبلے کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ پھلمبری تعلقہ کے چوکا گاؤں میں پہاڑیوں کے دامن میں تقریباً تیس ایکڑ کے وسیع رقبے پر محیط رادھا گووند ٹرسٹ کے آشرم میں بڑے پیمانے پر مذہبی سرگرمیاں جاری رہتی تھیں لیکن لاک ڈاؤن کے بعد سے اس آشرم میں عقیدت مندوں کی آمد برائے نام ہوگئی۔
سوامی پریا شرن جی مہاراج گزشتہ دس برسوں سے اس آشرم میں پروَچن اور دیگر مذہبی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔ سوامی جی کا تعلق بنیادی طور پر راجستھان سے ہے۔