مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان اتل لونڈھے نے اس تعلق سے وزیرداخلہ انیل دشمکھ سے ملاقات کی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کے معاملے کو پٹنہ سے ممبئی منتقل کرنے کے ریاچکرواتی کی درخواست کو سپریم کورٹ میں قبول نہیں کیا گیا۔ اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کے پیچھے ارنب گوسوامی یہ تھا جو اس کے چیٹ سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹی آر پی معاملے میں تجربہ کار وسینئر وکیل عدالت میں ہمارا موقف پیش کریں گے اور اس میں یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ آپ ججوں کو خریدیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عدالت میں دخل اندازی کرتے ہوئے ججوں کو خریدنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس سے چیف جسٹس کے کردار پر بھی سوالیہ نشان لگ جاتا ہے اور عدلیہ کے تقدس اور آزادی پر بھی۔
اس موقع پر وزیرداخلہ انیل دیشمکھ نے کہا کہ اس چیٹ میں بہت سارے معاملات اٹھائے جانے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ عدلیہ کو اپنے مفادات کے لیے خریدا جاسکتا ہے جو اس چیٹ سے ظاہر ہوتا ہے اور جو انتہائی سنگین ہے۔ عدلیہ پر لوگوں کا اعتماد ہے ایسے میں ججوں کو خریدنے کا مشورہ دینا انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ اس پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے اور بہت جلد اس پر کارروائی کی جائے گی۔