ممبئی: ریاست مہاراشٹر ممبئی کے اسلام جمخانہ میں عارف نسیم خان عوام سے خطاب کر رہے تھے اسی دوران تنازع کھڑا ہو گیا۔ سوال یہ ہے کہ نسیم خان نے ایسا کیا کہ دیا کہ مجلس اتحاد المسلمین کے بڑے لیڈران کی موجودگی میں چند لیڈرران نے عارف نسیم خان کی تقریر کی مخالفت شروع کر دی۔ در اصل عارف نسیم خان نے اسٹیج سے یہ کہا کہ بہار میں سیکولر حکومت بنتی لیکن مجلس کے امیدوار کھڑے کر دیے گئے اور وہاں مسلمانوں کا ووٹ تقسیم ہوگیا۔ نسیم خان نے رکن پارلیمنٹ کو نشانہ بنایا کیونکہ امتیاز جلیل نے اسی اسٹیج سے کھڑے ہوکر کانگریس کو کوسا۔ تو بھلا نسیم خان یہ موقع کیسے ہاتھ سے جانے دیتے۔ اس کے علاوہ بھی اہم بات یہ ہے کہ نسیم خان کے اپنے انتخابی حلقے میں مجلس کے ہی ایک امیدوار کے کھڑے ہونے سے محض ساڑھے چار سو ووٹوں سے بری شکشت کھائی ہے، جس کا صدمہ وہ آج تک نہیں برداشت کر پائے۔
دیکھتے ہیں نسیم خان کی تقریر کا یہ ویڈیو:
حالانکہ امتیاز جلیل سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو اُنہوں نے کہا کہ ایک اچھی کتاب کا رسم اجراء تھا، ایسے موقع پر یہ بتا کرنے سی بہتر ہے کہ ایک ایسی جگہ جہاں ان موضوع پر بحث کی جا سکتی ہے۔ ہم بحث کو تیار ہیں۔حالانکہ معاملے کو لیکر اسلام جمخانہ کے صدر یوسف ابراہنی نے بیچ بچاؤ کرایا اور بعد میں دونوں لیڈران اسٹیج پر ایک ساتھ ہنستے بات کرتے نظر آئے۔