ریاست مہاراشٹر کے کوکن میں سیلاب کی وجہ سے تباہ شدہ علاقوں کی بازآبادکاری کے لیے ملی تنظیمیں مختلف سطحوں پر کوشش کر رہی ہیں جس میں روٹی، کپڑا اور مکان جیسی بنیادی ضرورتوں کے ساتھ ساتھ روزگار کا بھی اہم مسئلہ درپیش ہے۔
چپلون میں آٹو رکشہ چلانے والوں کو تعداد کافی زیادہ ہے۔ جو کہ سیلاب کی وجہ سے کافی زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ جامع مسجد نے کوکن علاقوں میں آٹو چلانے والوں کا خیال کرتے ہوئے ممبئی کی عوامی سے نقدی امداد کی اپیل کی ہے۔
جامع مسجد کے چیئرمین شعیب خطیب کہتے ہیں کہ نقدی کا استعمال زیادہ سے زیادہ آٹو رکشہ والوں پر کیا جائیگا، اُن کے آٹو رکشہ کی مرمت اور اس کے اخراجات جامع مسجد ممبئی کو حاصل ہونے والی نقد رقم سے کیا جائیگا۔
آپ کو بتادیں کی حال ہی میں چپلون میں سیلاب کی زد میں آنے والوں کی مدد کے لیے ممبئی میں کوکن سمیت کئی خطوں کی غیر سرکاری تنظیم کو ایک ساتھ ایک پلیٹفارم پر متحد ہوکر مدد کا منصوبہ بنایا ہے جس کا آغاز کافی پہلے ہو چکا ہے۔
دارالافتاء کے زمیندار مفتی اشفاق قاضی نے سیلاب کی نذر ہوئے علاقوں میں قانونی دستاویزات کو لیکر اُن کے پنچنامے اور اُنکے دستاویزات جلد سے جلد نئے سرے سے بنانے پر زور دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ان سب کے لیے متاثرہ اہل خانہ کو سرکاری دفاتر کے چکر نہ کاٹنے پڑے اس لیے ہمیں اس پر سنجیدگی سے غور کرکے ان کی مدد کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Arshad Madani: سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف کا کام جاری: مولانا ارشد مدنی
اس مشکل گھڑی میں ممبئی میں حج ہاؤس میں کئی اہم نشست بھی منعقد کی جاچکی ہیں جن میں اہم فیصلے بھی لیے جا چکے ہیں۔
ایک ایسے کال سینٹر کو قائم کیا گیا ہے جس کے ذریعے کوکن میں ریلیف کے کاموں کو مزید مرتب و منظم کرنے لیے تمام کام کرنے والے افراد و جماعتوں سے رابطہ رکھا جائے گا۔
ریلیف کے اگلے قانونی اقدامات کے لیے مستقل ایک ٹیم کا انتخاب عمل میں آیا ہے، جو مستقل طورپر ریلیف و بازآبادکاری کے کاموں کے سرکاری و غیرسرکاری امور کی نمائندگی کرتی رہے گی۔
ان کے علاوہ ایک اور بہت ہی ضروری اور مفید امر “ فیڈریشن آف کوکنی این جی اوز (Federation of konkani NGO's) کا قیام عمل میں آیا، یہ فیڈریشن کوکن میں کام کر رہی تمام جماعتوں اور تنظیموں کے صدور و سیکرٹریز سے رابطہ رکھے گا اور ان کے ساتھ ملکر کاموں کو آگے بڑھائے گا۔