ممبئی: ممبئی لوکل ٹرین ممبئی میں جن راستوں پر چلائی جاتی ہے۔ وہ تین راستے ہیں۔ سینٹرل ریلوے، ویسٹرن ریلوے اور ہاربر لائن لیکن ان تینوں راستوں پر صبح اور شام مسافروں کی بھیڑ بڑے پیمانے پر دیکھی گئی ہے۔ اس بات کو محسوس کرتے ہوئے محکمۂ ریلوے وقتاً فوقتاً کوئی نہ کوئی نیا طریقہ ڈھونڈتی رہتی ہے۔ لیکن آج تک کوئی بھی طریقہ کام نہیں آیا۔ اب ریلوے انتظامیہ نے ایک اور طریقہ اپنایا ہے، اس لیے انہوں نے ممبئی کے کئی لوگوں اور کمپنیوں سے، کئی تنظیموں سے کئی محکموں سے اور کئی اداروں سے یہ التجا کی ہے کہ وہ اپنے آفس کے اوقات میں تبدیلی لائیں۔ اگر وہ اپنے آفس کے اوقات میں تبدیلی لاتے ہیں تو ریلوے سے سفر کرنے والوں کی جو بھیڑ ہوتی ہے اس میں کمی آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
محکمۂ ریلوے کے ذریعہ اس طرح سے پانچ سو اداروں کو خط لکھ کر آگاہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ریلوے میں بھیڑ بھاڑ کم ہو تو اپنے دفتر کے وقت میں تبدیلی لائیں محکمۂ ریلوے کے اس خط کا جواب بہت ہی مثبت طریقہ سے ممبئی پوسٹ آفس کے صدر دفتر سے آیا ہے جہاں چیف پوسٹ ماسٹر نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے دفتر کے اوقات میں تبدیلی لائیں گے حالانکہ انہوں نے یہ فیصلہ کافی پہلے لیا تھا اور اب اس پر عمل بھی کیا جا رہا ہے چونکہ پوسٹ آفس میں 15 افسران موجود ہیں ان میں سے 69 افسران سنٹرل ریلوے سے سفر کرتے ہیں ان کا وقت صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کا ہے اب ان کے اوقات میں تبدیلی لائی جائے گی تاکہ ریلوے اسٹیشنوں پر بھیڑ بھاڑ کم رہے۔
سنٹرل ریلوے نے بھیڑ کی وجہ سے ریلوے سے ہونے والی اموات کو لے کر اس کی روک تھام کو لے کر کئی ساری بیداری مہم بھی شروع کی ہے اور ان میں بیداری مہم میں بھیڑ کو کیسے کم کیا جائے یہ بھی شامل ہے تقریبا چار مہینے پہلے سے محکمۂ ریلوے اپنے ملازمین کو بھی دو شفٹ میں کام کرنے کے لیے کہا ہے تاکہ بھیڑ پر قابو پایا جا سکے اس کے ساتھ ساتھ ریلوے نے 500 اداروں کو دفتر کے کام کاج کو لے کر وقت تبدیل کرنے کے لیے نوٹس بھیجی ہے۔ ممبئی پوسٹ آفس کے صدر دفتر میں اس پر عمل کیا جا رہا ہے۔
ممبئی نارتھ ڈویژن میں 36 پوسٹ آفس ہیں ممبئی ساؤتھ ڈویژن میں 27 اور ایسٹ ڈویژن میں 38 ویسٹ ڈویژن میں 44 اور نارتھ ڈویژن میں 33 جب کہ ممبئی جی پی جو کہ صدر دفتر ہے وہ ممبئی نارتھ ڈویژن میں 53 ہے وہیں تھانے میں 199 پوسٹ آفس ہے جب کہ نئی ممبئی ڈویژن میں 133 اور اس طرح سے ممبئی شہر میں 582 پوسٹ آفس ہیں ان دفاتر کے ملازمین صبح اٹھ بجے سے لے کر شام چار بجے صبح نو بجے سے لے کر شام پانچ بجے صبح 10 بجے سے لے کر شام چھ بجے تک تین شفٹوں میں اب کام کر رہے ہیں توقع کی جاتی ہے کہ اس طرح سے اگر آفس میں وقت کی تبدیلی کی جائے گی تو امید ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر بھیڑ کم ہوگی اور جب بھیڑ کم ہوگی تو موت کی وارداتوں میں کمی آئے گی۔
ریلوے کے ترجمان اے کے سنگھ نے کہا ہے کہ جس طرح سے محکمۂ پوسٹ نے اس کو مثبت طریقہ سے پیش کیا ہے بالکل اسی طرح سے دوسرے لوگ بھی اگر اس پر عمل کریں گے تو یقیناً ہجوم میں کمی آئے گی اور ہجوم میں جب کمی آئے گی تو آپ کا سفر اور آسان ہو جائے گا۔ ایسا نہیں ہے کہ وقت کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ ریلوے سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں کمی آئے گی۔ کمی ضرور آئے گی۔ کیونکہ لوگوں کی تعداد وقت کے لحاظ سے تقسیم ہوجائے گی اور ایک ساتھ نہ ہونے سے بھیڑ نہیں ہو پائے گی۔ اس لیے جن 500 اداروں کو محکمۂ ریلوے کی جانب سے یہ نوٹس بھیجی گئی ہے ہم اُن سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ اس پر مثبت رویہ اختیار کرتے ہوئے آفس کے وقت میں ضرور تبدیلی لائیں گے۔