ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی سے مولانا کلب صادق کا پرانا تعلق تھا۔ وہ کئی موقع پر ممبئی میں عوام کے ساتھ رہے، خاص کر اس موقع پر جب مسلم پرسنل لاء کے اجلاس ہوتے تھے تو مولانا ہمیشہ پیش پیش رہے۔
مجلس کے ترجمان مولانا لقمان ندوی نے کہا کہ مولانا نے کئی لوگوں کی کفالت کی، خاص کر بیواؤں اور یتیموں کی۔ تعلیم کے میدان میں انہوں نے نمایا کردار ادا کیا ہے۔
اسلامک اسکالر معید پھولپوری نے کہا کہ مولانا کلب صادق صاحب کے انتقال پر میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے ملک میں موجود تمام مذاہب، فرقہ کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر کھڑا کر دیا۔ یہی نہیں، انہوں نے بابری مسجد کو لیکر بہت اہم رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے تا حیات شیعہ سنی اتحاد کو لیکر ہمیشہ کام کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی 26/11 حملے کی متاثرہ شیتل یادو کی کہانی
ہدی ٹائمز رسالہ کے ایڈیٹر مستقیم مکی نے کہا کہ کلب صادق صاحب اصول اور مزاج کے سخت تھے۔ انہوں نے مسلمانوں میں اتحاد کو لیکر ملک میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ مسلمانوں کے بیچ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو لیکر ہمیشہ کوشاں تھے۔ وہ جو بات کہتے تھے وہ ٹھوس اور حقیقت ہوا کرتی تھیں۔
شیعہ علماء بورڈ کے سربراہ مولانا محمد اسلم رضوی نے کہا کہ کلب صادق صاحب کی رحلت کو لیکر پوری دنیا میں سوگ کا ماحول ہے۔ وہ کسی ایک قوم، ایک علاقے یا کسی ایک طبقے کے لیے مختص نہیں تھے۔ وہ خدمت خلق کرنے والے مخلص مذہبی رہنما تھے جن کی کمی اب کوئی پوری نہیں کر سکتا ہے۔