ETV Bharat / state

Love Jihad Law In The Assembly مہاراشٹر میں لو جہاد مخا لف بل کو لیکرہر سِمت مخالفت - مہاراشٹر حکومت اسمبلی میں پیش کریگی

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ بی جے پی لو جہاد جیسے پرو پیگنڈہ کو ہوا بنا کر پیش کر رہی ہے۔ ایک ایسے قانون جسکی کو بنیاد ہی نہیں ہے۔ مہاراشٹر ایک ترقی یافتہ صوبہ ہے یہاں شیواجی مہاراج ، بابا صاحب امبیڈکر، ساہو جی مہاراج ان سب کی یہ سوچ ہمیشہ رہی ہے کہ کیسے سماج کو جوڑا جائے لیکِن آج حکومت مہاراشٹر میں ڈر کا ماحول بنا رہی ہے۔ Maharashtra Govt To Introduce Love Jihad Law In The Assembly

لو جہاد مخا لف بل
لو جہاد مخا لف بل
author img

By

Published : Dec 12, 2022, 9:20 PM IST

Updated : Dec 12, 2022, 10:43 PM IST

مہاراشٹر حکومت لو جہاد مخالف بل کو لے کر یہ دعوی کر رہی ہے کہ اس بار اسمبلی اسے پیش کیا جائیگا۔حالیہ اسمبلی کا اجلاس ناگپور میں ہوگا۔سیاسی گلیاروں میں اس بل کو لیکر مکمل خاموشی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جہاد مقدس لفظ ہے اور اسکے بارے میں اگر حکومت کو ثبوت چاہئے تو ایسےکئ ثبوت پیش کر سکتا ہوں ۔حکومت بل پیش کرے لیکن اس بل سے حکومت جہاد جیسے لفظ کو نکال دے ۔Maharashtra Govt To Introduce Love Jihad Law In The Assembly

لو جہاد مخا لف بل



سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ بی جے پی اس معاملہ ہوا بنا کر پیش کر رہی ہے۔ ایک ایسے قانون جسکی کو بنیاد ہی نہیں ہے۔ مہاراشٹر ایک ترقی یافتہ صوبہ ہے یہاں شیواجی مہاراج ،بابا صاحب امبیڈکر،ساہو جی مہاراج ان سب کی یہ سوچ ہمیشہ رہی ہے کہ کیسے سماج کو جوڑا جائے لیکِن آج حکومت مہاراشٹر ڈر کا ماحول بنا رہی ہے۔ ماحول ایسا بنایا جا رہا ہے جیسے بہت بڑی لڑائی لڑی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کچھ ہے تو سبھی مذہب کے ماننے والے اور مذہبی رہنماؤں کو بلاکر بیٹھ کر اس اور تبادلہ خیال کرنا چاہیے۔

اسلامک اسکالر لقمان ندوی نے کہا کہ لو جہاد ایک پروپگنڈہ ہے اور یہی اتر پردیش مدھیہ پردیش میں کیا گیا ہے۔ اب مہاراشٹر میں ایک بہتر اچھے ماحول کو خراب کرنے کے لئے شندے سرکار اس قسم کے حالت پیدا کر کے مسلمانوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں اس قسم کی کسی بل کی ضروروت ہی نہیں۔

مولانا اعجاز کشمیری نے کہ جہاد کے استعمال سے صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے اگر ایسا ہے تو حکومت ہر مذہب کے لئے یہ قوانین بنائے تاکہ نہ ہندو مسلم میں نہ مسلم ہندو میں شمولیت اختیارکرے ۔لیکِن معاملہ اس کے برعکس ہے ۔یہاں صرف مسلمان نشانے پر ہے۔ حالانکہ ایسے زیادہ تر معاملے آنکھوں کے سامنے ہیں جہاں مسلم گھر انے کی دوشیزہ اور خواتین غیروں کے ساتھ ازدواجی رشتے سے منسلک ہو رہی ہیں۔

مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ بی جے پی ہر جگہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ لیکن کامیاب نہیں ہو پاتی ہے۔ جب ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ لو جہاد جیسی کوئی چیز نہیں ہے تو ریاستی حکومت کیوں اس طرح کے بل پیش کرنے کی بات کر رہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت اس میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔


اسلامک اسکالر مولانا محیط پھولپوری کا کہنا ہے کہ اس طرح کا کوئی لفظ ہی نہیں۔ لو اور جہاد دونوں الگ الگ ہیں۔ یہاں لو کے زمرے میں لڑکا لڑکی کی دوستی،لیون رلیشن شپ میں رہنا اسکا نہ تو اسلام سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی مسلمان سے۔ جہاد ایک الگ لفظ ہے۔ یہ ایک مقدس لفظ ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء دھولیہ کو جانب سے اس ضمن میں ایک پریس ریلیز جاری کر کے امت مسلماں کو یہ آگاہ کیا گیا ہے کہ دور حاضر میں ایسے فتنے اُبھر رہے ہیں جو تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لئے ایسے فتنوں سے دور رہیں۔ اس پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مسلم لڑکے غیر مسلم لڑکیوں کو ورغلا کر ان سے شادی کر رہے ہیں اس فتنے کی پشت پناہی میں مسلم لڑکیوں کو غیر مسلم لڑکے ورغلا کر انکا مذہب تبدیل کر رہے ہیں اور ایسا کرنے والے ہندو لڑکوں کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی دی جارہی ہے ۔ دھولیہ میں ایسے کئی وارداتیں رونما ہو چکی ہیں۔ اسلئے معاشرے کے با صلاحیت اور سماجی کارکنان اس بارے میں سوچیں اور غور کریں تاکہ مسلم دوشیزائیں اس فتنے کی زد سے بچ سکیں۔

مزید پڑھیں:Maha Govt To Introduce Love Jihad Law مہاراشٹر حکومت کی اسمبلی میں لو جہاد مخالف بل لانے کی تیاری

مہاراشٹر حکومت لو جہاد مخالف بل کو لے کر یہ دعوی کر رہی ہے کہ اس بار اسمبلی اسے پیش کیا جائیگا۔حالیہ اسمبلی کا اجلاس ناگپور میں ہوگا۔سیاسی گلیاروں میں اس بل کو لیکر مکمل خاموشی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جہاد مقدس لفظ ہے اور اسکے بارے میں اگر حکومت کو ثبوت چاہئے تو ایسےکئ ثبوت پیش کر سکتا ہوں ۔حکومت بل پیش کرے لیکن اس بل سے حکومت جہاد جیسے لفظ کو نکال دے ۔Maharashtra Govt To Introduce Love Jihad Law In The Assembly

لو جہاد مخا لف بل



سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے کہا کہ بی جے پی اس معاملہ ہوا بنا کر پیش کر رہی ہے۔ ایک ایسے قانون جسکی کو بنیاد ہی نہیں ہے۔ مہاراشٹر ایک ترقی یافتہ صوبہ ہے یہاں شیواجی مہاراج ،بابا صاحب امبیڈکر،ساہو جی مہاراج ان سب کی یہ سوچ ہمیشہ رہی ہے کہ کیسے سماج کو جوڑا جائے لیکِن آج حکومت مہاراشٹر ڈر کا ماحول بنا رہی ہے۔ ماحول ایسا بنایا جا رہا ہے جیسے بہت بڑی لڑائی لڑی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کچھ ہے تو سبھی مذہب کے ماننے والے اور مذہبی رہنماؤں کو بلاکر بیٹھ کر اس اور تبادلہ خیال کرنا چاہیے۔

اسلامک اسکالر لقمان ندوی نے کہا کہ لو جہاد ایک پروپگنڈہ ہے اور یہی اتر پردیش مدھیہ پردیش میں کیا گیا ہے۔ اب مہاراشٹر میں ایک بہتر اچھے ماحول کو خراب کرنے کے لئے شندے سرکار اس قسم کے حالت پیدا کر کے مسلمانوں کو خوف میں مبتلا کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں اس قسم کی کسی بل کی ضروروت ہی نہیں۔

مولانا اعجاز کشمیری نے کہ جہاد کے استعمال سے صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے اگر ایسا ہے تو حکومت ہر مذہب کے لئے یہ قوانین بنائے تاکہ نہ ہندو مسلم میں نہ مسلم ہندو میں شمولیت اختیارکرے ۔لیکِن معاملہ اس کے برعکس ہے ۔یہاں صرف مسلمان نشانے پر ہے۔ حالانکہ ایسے زیادہ تر معاملے آنکھوں کے سامنے ہیں جہاں مسلم گھر انے کی دوشیزہ اور خواتین غیروں کے ساتھ ازدواجی رشتے سے منسلک ہو رہی ہیں۔

مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ بی جے پی ہر جگہ لوگوں کو گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ لیکن کامیاب نہیں ہو پاتی ہے۔ جب ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ لو جہاد جیسی کوئی چیز نہیں ہے تو ریاستی حکومت کیوں اس طرح کے بل پیش کرنے کی بات کر رہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت اس میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔


اسلامک اسکالر مولانا محیط پھولپوری کا کہنا ہے کہ اس طرح کا کوئی لفظ ہی نہیں۔ لو اور جہاد دونوں الگ الگ ہیں۔ یہاں لو کے زمرے میں لڑکا لڑکی کی دوستی،لیون رلیشن شپ میں رہنا اسکا نہ تو اسلام سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی مسلمان سے۔ جہاد ایک الگ لفظ ہے۔ یہ ایک مقدس لفظ ہے۔

واضح رہے کہ جمعیت علماء دھولیہ کو جانب سے اس ضمن میں ایک پریس ریلیز جاری کر کے امت مسلماں کو یہ آگاہ کیا گیا ہے کہ دور حاضر میں ایسے فتنے اُبھر رہے ہیں جو تباہی کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس لئے ایسے فتنوں سے دور رہیں۔ اس پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مسلم لڑکے غیر مسلم لڑکیوں کو ورغلا کر ان سے شادی کر رہے ہیں اس فتنے کی پشت پناہی میں مسلم لڑکیوں کو غیر مسلم لڑکے ورغلا کر انکا مذہب تبدیل کر رہے ہیں اور ایسا کرنے والے ہندو لڑکوں کی مالی امداد کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی دی جارہی ہے ۔ دھولیہ میں ایسے کئی وارداتیں رونما ہو چکی ہیں۔ اسلئے معاشرے کے با صلاحیت اور سماجی کارکنان اس بارے میں سوچیں اور غور کریں تاکہ مسلم دوشیزائیں اس فتنے کی زد سے بچ سکیں۔

مزید پڑھیں:Maha Govt To Introduce Love Jihad Law مہاراشٹر حکومت کی اسمبلی میں لو جہاد مخالف بل لانے کی تیاری

Last Updated : Dec 12, 2022, 10:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.