اورنگ آباد:مرکزی حکومت کی جانب سے اورنگ آبا ضلع کا نام تبدیل کرنے کا این او سی جاری کیا گیا تھا۔اس کے بعد اورنگ آباد کا نام چھترپتی سمبھاجھی نگر کیا گیا ہے۔ لیکن یہ معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔مقامی باشندوں نے اس کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔مقامی باشندے اس سلسلے میں اعتراضات فارم اورنگ آباد ڈویژنل کمشنر آفیس میں داخل کروا رہے ہیں۔ مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے اورنگ آباد شہر کی حمایت میں شہر کے مختلف علاقوں میں عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ اورنگ آباد کے نام کی حمایت میں بڑی تعداد میں فارم بھرے۔مجلس اتحاد المسلمین کے شہر صدر شارق نقشبندی نے کہا ہے کہ مہاراشٹر حکومت نے ووٹوں کی سیاست کے خاطر اورنگ آباد کے نام کو تبدیل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ اس کے بعد معاملہ عدالت میں گیا بومبے ہائی کورٹ نے اورنگ آباد ڈیژنل کمشنر سے کہاں ہے کہ شہر کے تبدیلی نام کو لے کر نو ٹیفیکیشن جاری کرے۔
نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اورنگ آباد نام تبدیلی کو لے کر لوگ اپنے اعتراضات فارم بھر رہے۔ انہوں نے کہاکہ اورنگ آباد شہر کو چاہنے والا ہر وہ شخص چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہوں انہیں نیا نام منظور نہیں ہے۔ وہ لوگ اس کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔ مجلس اتحاد المسلمین کے ضلع صدر سمیر ساجد بلڈر کا کہنا ہے کہ جب سے اعتراضات فارم بھرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے اس وقت سے عام لوگوں کی حمایت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔عام لوگ بھی نام تبدیلی کے خلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Aurangabad Govt Employees Protest اورنگ آباد ضلع پریشد میں سینکڑوں سرکاری ملازمین نے احتجاج کیا
مجلس اتحادالمسلمین کے یوتھ صدر اسرار کا کہنا ہے کہ حکومت نے شہر کا نام تبدیل کرکے سمبھاجی نگر رکھا ہے۔ ہم بھی سمجھا جی مہاراج کی عزت کرتے ہیں لیکن اورنگ آباد کا نام بدلنے کے حق میں نہیں ہیں۔