اورنگ آباد: مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے متنازع دی کیرالہ اسٹوری پر وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو دنیا کا سب سے بڑا اداکار قرار دیا جانا چاہئے، اگر یہ فلم انڈسٹری میں ہوتے تو سارے اداکار غائب ہوجاتے۔
ایم آئی ایم صدر کے مطابق دستور ہند پر حلف لینے والا وزیراعظم نفرت پر مبنی فلم کا پروموشن کیسے کرسکتا ہے۔ ملک میں نفرت کی کھیتی کی جارہی ہے، اگر اسی طرح سے جھوٹ کے سہارے نفرت کا بازار گرم کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ اورنگ آباد سے دھولیہ روانہ ہونے کے دوران مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کیرالہ فلم کے پروموشن پر کہا کہ جرمنی میں ہٹلر نے اسی طرح نفرت کا پرچار کیا تھا، پہلے تقریروں میں یہودیوں کے خلاف نفرت بھری گئی پھر فلموں کا سہارا لیا گیا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق لینا چاہیے نا کہ تاریخ کی غلطیوں کو دہرایا جائے۔ اگر اس غلطی کو دہرایا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ وہیں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا بی جے پی ہٹلر کی راہ پر چل رہی ہے تو اسد الدین اویسی نے صاف کہا کہ میں نے تاریخ پر روشنی ڈالی ہے وہ بھی ہٹلر کی نازی جرمنی کی، مغلوں کی نہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ فلم کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف جھوٹ اور نفرت پھیلانے کا کام کیا جارہا ہے، فلم والوں کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ یہ فکشن پر مبنی فلم ہے یا حقیقت پر کیونکہ جب عدالت نے نوٹس لیا تو فوری بتیس ہزار سے تین پر آگئے۔ کب تک مسلمانوں کے خلاف جھوٹ کا پروپیگنڈا چلائیں گے۔
اویسی نے یہ بھی کہا کہ آئی ایس آئی ایس کے خلاف ملک کی تمام مسلم مذہبی تنظیموں نے بیان جاری کیا تھا۔ آئی ایس آئی ایس میں ہمارے ملک سے نہیں بلکہ امریکہ فرانس اور برطانیہ جیسے ملکوں سے لوگ گئے تھے اس کے باوجود ملک کے مسلمانوں کو بدنام کیا جارہا ہے۔