انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ کے ذریعے ملک میں فسادات کروانے کے طریقے اپنائے جارہے ہیں۔ مسلمانوں کو ورغلانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ مسلمان جذبات سے مغلوب ہوکر کوئی غلط قدم اٹھانے پر مجبور ہوجائیں۔ جس کی روک تھام کے لئے ریاست مہاراشٹر میں ونچت بہوجن اگھاڑی کے رہنما پرکاش امبیڈکر اور رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری کی کوششوں سے ایک تحریک کی شروعات کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے کہا کہ کئی بار توہین رسالتﷺ کے ملزمین کے خلاف معاملہ درج ہونے کے باوجود کارروائی کرنے میں تاخیر ہوتی ہے۔ اور پولیس قانون کی وجہ سے سخت کارروائی نہیں کرپاتی ہے۔ اس لیے ملزمین دوبارہ ایسی حرکت کرتے ہیں، جس سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔ کئی جگہوں پر مظاہرے ہوتے ہیں اور ان میں بھی مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے بتایا کہ ایک پلاننگ کے تحت مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جارہی ہے۔ تاکہ مسلمان ایسے معاملات میں جذباتی ہوجائیں اور سٹرکوں پر آکر ایسا کوئی کام کریں جس کے بعد دنیا مسلمانوں کو نفرت کی نظروں سے دیکھنے لگے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات کو دیکھتے ہوئے قانون بننا چاہئے اور اس قانون کے تعلق سے 100 فی صد مسلمان اس کی حمایت میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مناسکِ حج کی ادائیگی کا آج سے آغاز
مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ابھی اسمبلی اجلاس کے وقت رضا اکیڈمی اور ونچت بہوجن اگھاڑی کی جانب سے تمام مسلم رہنماؤں کو اس تعلق سے میسج دیا گیا تھا، جس کے بعد شہر مالیگاؤں کے کچھ سرکردہ افراد نے بھی رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی سے ملاقات کی اور کہا کہ ایک پرائیویٹ بل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ جس کے بعد مفتی محمد اسماعیل نے پرائیویٹ بل کے تعلق سے بات چیت کی تو انہوں نے کوئی مطمئن کن جواب نہیں دیا بلکہ یہ کہا کہ بل خفیہ طریقے سے پیش کیا جائے گا؟